وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کا جوڈیشل کمیشن بنانے کا خط چھپنے کی ناکام کوشش ہے، عدالتی کندھے استعمال کر کے کوئی چی گویرا اور نیلسن منڈیلا نہیں بن سکتا۔
خیبرپختونخوا حکومت کے 9 مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت کا پشاور ہائیکورٹ کو جوڈیشل کمیشن بنانے کا خط عدالتی ہتھوڑے کے نیچے چھپنے کی ناکام کوشش ہے، گیدڑ کو جب موت نظر آتی ہے تو وہ شہر کی جانب بھاگتا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ جوڈیشل کمیشن ہمیشہ پوشیدہ اور وضاحت طلب معاملات پر بنتے ہیں، 9 مئی کی ناکام بغاوت کی ویڈیوز، تصاویر اور آڈیوز بطور ثبوت موجود ہیں، 9 مئی کی ناکام بغاوت ملک کے خلاف ایک سازش تھی، اس بغاوت کے تمام کردار اس کے سہولت کار اور ماسٹر مائنڈ کون ہیں حقیقت عیاں ہوچکی۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت کا جوڈیشل کمیشن کے لیے عدالت جانا اپنے جرائم کا اعتراف کرنے کے مترادف ہے، ’’فتنہ‘‘ خود بھی 9 مئی کی بغاوت کا اعتراف کر چکا ہے، سلمان اکرم راجہ نے بھی اس کی تصدیق کر دی۔
خیبرپختونخوا حکومت کا 9 مئی واقعات کی جوڈیشل انکوائری کیلئے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کو خط
پنجاب حکومت نے 9 مئی ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
صوبائی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ بھاگ فتنہ بھاگ کہاں تک بھاگے گا، 9 مئی تمہارا پیچھا کرے گی، عدالتی کندھے استعمال کر کے کوئی چی گویرا اور نیلسن منڈیلا نہیں بن سکتا۔
یاد رہے کہ آج خیبر پختونخوا نے 9 مئی کے واقعات کی جوڈیشل انکوائری کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا، صوبائی حکومت نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سے جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کی ہے۔
صوبائی کابینہ کی جانب سے 9 مئی کے واقعات کی جوڈیشل انکوائری کی منظوری دی گئی تھی، جس کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سے جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کی ہے۔