سپریم کورٹ کے 2 ایڈہاک ججز جسٹس (ر) سردار طارق مسعود اور جسٹس (ر) مظہر عالم میاں خیل اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا، چیف جسٹس قاضی فاٸز عیسیٰ نے دونوں ایڈہاک ججز سے حلف لیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں بطور ایڈہاک جج تعینات ہونے والے جسٹس (ر) سردار طارق مسعود اور جسٹس (ر) مظہر عالم میاں خیل کی حلف برداری کی تقریب کا انعقاد سپریم کورٹ میں کیا گیا، تقریب حلف برداری میں جسٹس منصور علی شاہ سمیت دیگر ججز، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، لاء افسران، وکلاء اور عدالتی اسٹاف نے شرکت کی۔
اس موقع پر جسٹس (ر) سردار طارق مسعود اور جسٹس (ر) مظہر عالم میاں خیل اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا جبکہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسی نے دونوں ایڈہاک ججزسے حلف لیا۔
یاد رہے کہ جسٹس (ر) سردار طارق مسعود اور جسٹس (ر) مظہر عالم میاں خیل کو ایک سال کی مدت کے لیے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز تعینات کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ میں جسٹس طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم بطور ایڈہاک جج تعینات، نوٹیفکیشن جاری
یاد رہے کہ 27 جولائی کو وزارت قانون و انصاف نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں دو ایڈہاک ججز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔
26 جولائی کو صدر مملکت آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں 2 ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی تھی۔
اس سے قبل 20 جولائی کو سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل کی ایڈہاک جج کے طور پر تعیناتی کی منظوری دی تھی۔
چیف جسٹس نے ایڈہاک ججز کی تقرری کے لیے 4 ریٹائرڈ ججز کے نام تجویز کیے تھے جن میں جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم، جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر، جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس ریٹائرڈ طارق مسعود کے نام شامل تھے۔
تاہم جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم اور جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے ایڈہاک جج بننے سے معذرت کر لی تھی۔
جسٹس مظہرعالم (ر) نےبھی ایڈہاک جج بننے سے معذرت کرلی
ایڈہاک ججز کی تقرری: سینیٹر شبلی فراز کا چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو خط
جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے ذاتی مصروفیات کے سبب ذمے داری لینے سے انکار کردیا تھا جبکہ جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم نے سوشل میڈیا پر ایڈہاک ججز کے خلاف جاری مہم مہم کے پیش نظر اس پیشکش سے معذرت کر لی تھی۔
جسٹس مظہرعالم میاں خیل ڈی آئی خان میں پیدا ہوئے اور 1982 میں وکالت کے شعبے سے وابسطہ ہوئے جبکہ 2009 میں وہ ایڈیشنل جج اور2011 میں پشاورہائیکورٹ میں جج تعینات ہوئے ۔
اس کے بعد 2014 میں جسٹس مظہر عالم میاں خیل چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کے عہدے پربرجمان ہوئے ، 2015 میں سپریم کورٹ کے جج مقرر ہوئے اور 2022 میں سپریم کورٹ سے ریٹائرڈ ہوئے۔
جسٹس سردارطارق مسعود کلرسیداں میں پیدا ہوئے، انہوں نے 1985 میں وکالت کے پیشے میں عملی طور پر قدم رکھا، 1987 میں ہائیکورٹ اور 2008 میں سپریم کورٹ میں وکالت کی۔
جسٹس سردارطارق مسعود صدر راولپنڈی بار بھی رہ چکے ہیں، وہ 2009 میں لاہورہائیکورٹ میں تعینات ہوئے اور چیف جسٹس ہائیکورٹ کے عہدے پر بھی فرائض انجام دیے۔
نومبر 2015 میں جسٹس سردار طارق مسعود کی تعیناتی سپریم کورٹ میں ہوئی اور 8 مارچ 2024 کو ریٹائرڈ ہوئے۔