پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما و وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی کا دھرنا کامیاب ہوا ہے، حکومت ابھی اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ حافظ نعیم کی بات فوراً مان لے، اس طرح تو ایک بڑا عالمی اسکینڈل بن جائے گا اور ملک ڈیفالٹ کرجائے گا۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے پی ٹی آئی کے کھوئے ہوئے موقعوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے سب سے بڑا احتجاج کا موقع جو مس کیا وہ نو فروری کو تھا جب تمام ایم این ایز اور ایم پی ایز سے ان کا مینڈیٹ چھینا جارہا تھا، جماعت میں اسد قیصر اور محمود اچکزئی جیسے تجربہ کار لوگوں کو پیچھے کردیا گیا ہے، ان کی سب سے بڑی ناکامی یہ ہے کہ یہ ایک سال میں بھی ایک اپوزیشن الائنس نہیں بنا سکے، پی ٹی آئی ابھی تک اکیلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے آج کو احتجاج کیا اور دھرنا دیا وہ کامیاب ثابت ہوا ہے۔ جماعت اسلامی کے موجودہ امیر حافظ نعیم الرحمٰن سب سے مختلف ہیں، جماعت اسلامی کی آخری سب سے مؤثر مہم قاضی حسین احمد کی چلی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے حافظ نعیم کو امیر اس لئے منتخب کیا ہے کہ وہ چاہتے ہیں ہم اپنی پارلیمانی قوت واپس حاصل کرسکیں، الائنس کے بغیر جماعت اسلامی کبھی بھی پارلیمانی قوت نہیں بن سکتی، انہوں نے یہ الائنس پہلے ن لیگ کے ساتھ کرکے دیکھ لیا ہے، اس کا ان کو بڑا نقصان ہوا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے مشترکہ مفاد میں ہے کہ دونوں ن لیگ مخالف ایک الائنس میں جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کی سائننگ میں شہباز شریف کا بڑا ہاتھ ہے اور اب ان کی اپنی بھی ایک آئی پی پی نکلی ہے، انہوں نے 63 کروڑ روپے سے زیادہ رقم خود بھی لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رزاق داؤد کی جو آئی پی پی ہے اس کی چائینیز کمپنی مرکزی پارٹنر ہے، رزاق داؤد کو بھی آئی پی پی کانٹریکٹ شہباز شریف کا دیا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ابھی اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ حافظ نعیم کی بات فوراً مان لے، اس طرح تو ایک بڑا عالمی اسکینڈل بن جائے گا اور ملک ڈیفالٹ کرجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو خود کو ان لوگوں سے دور کرنا ہے جو عوام، جماعت اور فوج کا آپس میں لڑا رہے ہیں، اس کا فائدہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی اٹھا رہی ہیں، پی ٹی آئی کے غیر مقبول لوگ عمران خان کا نام فوج کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔