یہ تو تمام مسلمانوں کا ایمان ہے کہ دنیا ایک نہ ایک دن ختم ہوجائے گی، اور تقریباً سب ہی کا یہ ماننا ہے کہ دنیا کے خاتمے کا دور شروع ہوچکا ہے۔ لیکن بلغاریہ کی آنجہانی کاہن بابا وانگا نے اس حوالے سے کچھ پیشگوئیاں کی ہیں۔
خیال رہے کہ غیب کا علم صرف اللہ رب العزت کے پاس ہے اور وہی جانتا ہے کہ دنیا کا خاتمہ کب اور کس وقت ہوگا، اسی لئے کسی بھی پیشگوئی پر ایمان لانا یا اسے حقیقت سمجھنا رب ذوالجلال سے شرک ہوگا۔
یہاں بابا وانگا کی پیشگوئیاں صرف تفریح کے طور پر بیان کی جاتی ہیں، اس لئے انہیں حقیقت نہ سمجھا جائے۔
بابا وانگا کا اصل نام“وانجیلیا پانڈیوا گشترووا“ تھا جو اپنی مبینہ قوتِ ادراک کے لیے مشہور تھیں۔ اگرچہ وہ نابینا تھیں، لیکن کسی نہ کسی طرح یہ مشہور ہوا کہ وہ مستقبل میں جھانکنے اور ڈرامائی پیش گوئیاں کرنے کے قابل ہیں، جس سے انہیں ”بلقان کی نوسٹراڈیمس“ کا لقب ملا۔
اگرچہ ان کا انتقال 1996 میں ہوا، لیکن ان کی شخصیت مشرقی یورپ میں کافی مقبول تھی۔ ان کا نام شہزادی ڈیانا کی موت اور چرنوبل حادثے سے لے کر 9/11 تک اور باراک اوباما کے امریکی صدر کے انتخاب تک بہت سے دعوؤں کے ساتھ منسلک ہے۔
ہر سال ان کی پیش گوئیوں کی ایک نئی فہرست سامنے آتی ہے اور ہر سال کی طرح اس بار بھی فہرست جاری ہوئی ہے جسے ان سے منسوب کیا جارہا ہے۔
بھارتی بابا وانگا نے تیسری جنگ عظیم کی تاریخ بتا دی
متعدد میڈیا آؤٹ لیٹس میں شائع بابا وانگا کی پیش گوئیوں کے مطابق انسانیت کا خاتمہ 5079 میں ہوگا۔ اور انسانیت کے زوال کی شروعات 2025 میں میں ہوگی۔
اس حوالے سے بابا وانگا کی مبینہ پیش گوئیوں کی ایک ٹائم لائن دی گئی ہے۔
2025: انسانیت کے انجام کو شروع کرنے کیلئے یورپ میں بڑے واقعے کے بعد ایک غیر متعینہ تنازعہ جنم لے گا، جو براعظم کی آبادی کو تباہ کر دے گا۔
2028: انسانیت کو زیادہ توانائی کی ضرورت ہے اور توانائی کے نئے ذرائع تلاش کرنے کے لیے زہرہ پر کمند ڈالنے کی کوشش کی جائے گی۔
یہ اس ٹائم لائن کے سب سے زیادہ ناقابل یقین حصوں میں سے ایک ہے کیونکہ وینس (زہرہ) بنیادی طور پر جہنم کا منظر ہے، جس کا ماحول اس قدر تیزابی ہے کہ کوئی بھی چیز زندہ نہیں رہ سکتی ہے، اور کوئی بھی خلائی تحقیقات کبھی دو گھنٹے سے زیادہ زندہ رہنے میں کامیاب نہیں ہوئی ہے۔
2033: موسمیاتی تبدیلی بہت خطرناک ہے اور اسے کم نہیں سمجھا جانا چاہیے۔ بابا وانگا نے قیاس کیا تھا کہ اس مقام پر قطبی برف کے ڈھکن (آئیس کیپس) پگھل جائیں گے، اور دنیا بھر میں سمندر کی سطح بہت زیادہ بڑھ جائے گی۔
2076: بابا وانگا کی مبینہ پیشن گوئی میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس وقت تک کمیونزم صرف واپس نہیں آئے گا بلکہ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔
2130: اس مقام پر اگلی صدی کی طرف بڑھتے ہوئے، انسانیت خلائی مخلوق سے رابطہ کرے گی۔
2170: موسمیاتی تبدیلی بدتر ہو جائے گی اور اس وقت، قحط سالی دنیا بھر میں پھیلنے والی ہے۔
3005: مریخ پر پہلے سے موجود کسی قسم کی تہذیب زمین کے ساتھ جنگ لڑے گی۔
3797: اس مقام پر، متعدد وجوہات کی بناء پر قیاس کیا جاتا ہے کہ زمین زندگی کو سہارا دینے کے قابل نہیں رہے گی۔ انسان مبینہ طور پر اس مقام پر اپنی آبائی دنیا چھوڑ کر نامعلوم حصوں میں چلے جائیں گے۔
5079: اس مقام تک دنیا غیر آباد ہو جائے گی اور ختم ہو جائے گی۔ اس کی وجہ کیا ہوگی؟ یہ نہیں بتایا گیا۔
ذہن میں رکھیں کہ یہ سب واضح طور پر قیاس آرائیاں ہیں۔ جی ہاں، بابا وانگا ایک حقیقی انسان تھی، اور ہاں اس کے ماننے والوں میں کافی پیروکار موجود رہے ہیں، تاہم، چونکہ کسی نے بھی اس کی پیش گوئیاں نہیں لکھی ہیں، اس لیے کوئی نہیں جانتا کہ آیا ان دنوں اس سے منسوب کوئی بھی پیش گوئی سچی ہے۔
بہر حال، بہت سی پیش گوئیاں جو بابا وانگا سے منسوب کی گئی تھیں کبھی سچ نہیں ہوئیں، جیسے کہ رپورٹس کے مطابق اس نے پیش گوئی کی تھی کہ زمین ایٹمی بائیو ویپنز اور شمسی طوفان سے تباہ ہو جائے گی۔
کچھ رپورٹس کے مطابق، اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ دنیا میں بھوک کا مسئلہ 2028 تک حل ہو جائے گا، اور انسانیت 2304 میں ٹائم ٹریول میں مہارت حاصل کر لے گی۔