Aaj Logo

شائع 27 جولائ 2024 06:21pm

پہلے بچے کی پیدائش کے 6 ماہ بعد دوسرے جڑواں بچے کی 1400 کلومیٹر دور پیدائش

دنیا بھر سے مختلف حیرت انگیز واقعات جنم لیتے ہیں جن میں سے ایک یہ واقعہ بھی ہے جس نے صارفین کو حیران کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی شہر نیویارک سے تعلق رکھنے والی 42 سالہ ایرک کلینسی نامی خاتون جڑواں بچوں کی ماں بنیں مگر ان دونوں جڑواں کی پیدائش ایک ساتھ نہیں بلکہ ان میں سے ایک 6 ماہ بعد پیدا ہوا۔ حیران کن طور پر دونوں جڑواں بچے ایک دوسرے سے 1400 کلومیٹر فاصلے پر پیدا ہوئے۔

یوگنڈا: 70 سالہ افریقی خاتون کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش

رپورٹس کے مطابق پہلا بچہ حیاتیاتی (Biologically) طور پر پیدا ہوا جبکہ دوسرا سروگیٹ کے ذریعے پیدا ہوا جو کلینسی سے دور تھا۔

کلینسی نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی اور ان کے شوہر کی ملاقات ایک آن لائن ڈیٹنگ سائٹ کے ذریعے ہوئی۔ ستمبر 2020 میں ایک دوسرے سے شادی کرنے کے بعد دونوں نے 2021 میں بچے کی خواہش کا اظہار کیا مگر کامیاب نہ ہوئے اور انہیں مسائل کا سامنا کرنا پڑا، بعد ازاں انہوں نے ورٹو فرٹیلائزیشن ٹریٹمنٹ (IVF) شروع کروایا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق خاتون نے بتایا کہ آئی وی ایف ٹیسٹ کا پہلا دور انکا ناکام رہا، اگرچہ دوسرا ابتدائی طور پر کامیاب رہا، مگر اسے کے سات ہفتوں ان کا مس کیرج (اسقاط حمل) ہوگیا۔

کلینسی کے مطابق یہ سب ہونے کے بعد ہمارے خیالات سروگیسی کی طرف مڑ گئے۔ بہت ساری تحقیق کے بعد، ہم نے ایک ایجنسی کے ساتھ رجسٹر کیا، اور مئی 2022 میں ہمیں اپنے سروگیٹ سے ملایا گیا، جو امریکی ریاست الینوائے میں 900 میل دور رہتی تھی۔ خاتون کے مطابق ان کی ماہواری نہ ہوئی۔ اور جب پریگنینسی ٹیسٹ کیا تو وہ مثبت آگیا۔ یہ بات جان کر مجھے بہت خوشی ہوئی۔

خاتون کا مزید کہنا تھا کہ چھ ہفتوں میں انہیں اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کے اسکین ٹیسٹ ہوئے جن کی رپورٹس کلئیر تھیں۔

کلینسی نے بتایا کہ دونوں حمل کامیاب رہے، اور مئی 2023 میں انہوں نے ڈیلن کو جنم دیا، نومبر میں، ہمارے سروگیٹ نے ڈیکلان کو پیدا کیا۔

Read Comments