عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ کل کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر احتجاج کیا جائے گا، بجلی کے ادارے عوام کی خدمت کے لیے نہیں حکومت کے لیے چل رہے ہیں۔
رہنما عوام پاکستان پارٹی مفتاح اسماعیل نے کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھرمیں اووربلنگ ہورہی ہے، 195 اور 200 یونٹ کے بل آرہے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیپرا اووربلنگ ختم کرے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 6 ہزارکا بل جب 56 ہزار روپے آئے گا تو کہیں نا کہیں گڑ بڑ ہے، نیپرا دیکھے چیک کرے لوگوں کے بل اتنے زیادہ کیوں آرہے ہیں، نیپرا کا کوئی بھی ریٹ نہیں دے گا، کم ازکم بڈ دے گا اسے ریٹ دیں گے۔ جو بھی پلانٹ لگے گا وہ بڈنگ کے بعد لگایا جائے گا۔
رہنما عوام پاکستان پارٹی نے کہا کہ آئی پی پیز کو زیادہ ریٹ دیے گئے ہیں، ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن لاسسز کو کم نہیں کرسکے ہیں، اگر ہم 8 فیصد ٹرانسمیشن لاسسز کم کردیں تو قیمت میں کمی ہوسکتی ہے۔ جو لوگ بجلی سستی حاصل کررہے ہیں اس کی وجہ سے بھی لوگوں کو مہنگے بل دینے پڑرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جولائی، اگست، ستمبر، اکتوبر کے لیے گھریلو ایڈوانس انکم اور سیلز ٹیکس چار ماہ کے لیے ختم کردیں لوگوں کے لیے آسانی ہوجائے گی۔ حکومت 50 ارب روپے ٹیکس کی آمدنی کم کردے تو گھریلو صارف کا بل 24 فیصد کم ہو جائے گا۔ حکومت کی اپنی ترجیحات ایسی ہیں کہ ایم پی اے اورایم این ایز کو فنڈز دے رہے ہیں، عوام ان کی ترجیحات میں شامل نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اپنے اخراجات میں 24 فیصد اضافہ کرلیا ، حکومت کو ملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کرنا چاہیے، نظام بدلنے تک کوئی بھی ملک میں تبدیلی نہیں لاسکتا، بہتری لانے کیلئے سوچ بدلنا ہوگی ، سوچ بدلے گی تو نظام بدلے گا۔