سینیئر آرٹسٹ محمود اسلم ایک ورسٹائل فنکار ہیں ان کا ٹیلنٹ بے مثال ہے،وہ بیک وقت کئی کرداروں کو نبھانے کا فن بخوبی جانتے ہیں۔ بلبلے کے محمود اسلم کو کون بھول سکتا ہے ۔جس میں انہوں نے جومختلف کردار ادا کیے وہ اپنی مثال آپ تھے۔
کہتے ہیں فنکار حساس ہوتا ہے اور اس کی جھلک ہمیں محمود اسلم میں دکھائی دی، جب انہوں نےایک شو میں اپنی زندگی کے کچھ پہلوؤں پر بات کی۔
محمود اسلم نے اپنی زندگی کے سب سےغمگین لمحات شیئر کیے۔ انہوں نے بتایا کہ جب وہ صرف 24 سال کے تھے تو انہوں نے اپنے نومولود بیٹی کو کھو دیا اور وہ اس لمحے کو کبھی نہیں بھول سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپتال میں وہ لابی میں کھڑے تھے ، جب عملے نے ان کی مرحوم بچی کو ان کے حوالے کیا،انہیں ایسا لگا جیسے وہ اس دنیا میں اکیلے رہ گئے ہیں۔ محمود اسلم، کا کہنا تھا کہ یہ وہ لمحہ ہے جسے وہ کبھی نہیں بھول سکتے۔ وہ ان کا پہلا بچہ تھا، جسےانہوں نے کھو دیا.
انہوں نے اپنی زندگی کا دوسرا بڑا لمحہ بھی شیئر کیا۔ محمود اسلم نے انکشاف کیا کہ ان کا اپنی والدہ کے ساتھ مضبوط رشتہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں ان کا چھوٹا بیٹاتھاوہ اکثر شکایت کرتی رہتی تھی کہ میں انہیں زیادہ وقت نہیں دیتاہوں۔ کسی دن میں مر جاؤں گی اور تمہیں پتا بھی نہیں چلے گا۔ میں انہیں بتاتا تھا کہ میں کام میں مصروف ہوں اور اس سے ٹائم نہیں مل سکا ہے اور ایک دن ان کا انتقال ہو گیا۔ وہ اپنی مرحومہ والدہ کو یاد کرتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کررونے لگے۔