منہ اور دانتوں کی صفائی کے ویسے تو بہت سے طریقے ہوں گے ،لیکن جو طریقہ سب سے زیادہ مستعمل ہے وہ ٹوتھ پیسٹ ہی ہے اور ٹوتھ پیسٹ سے دانتوں کی صفائی کے لیے ٹوتھ برش لازمی ہے۔ لیکن جب صاف کرنے والی اشیا ہی گندی ہوں تو وہ صفائی کے بجائے جراثیم کولانے کا ذریعہ بن سکتی ہیں۔ یہی حال ٹوتھ برش کا ہے۔
عموما لوگ اس کی صفائی کاخیال نہیں رکھتے اور کئی کئی مہینے گذرنے کے بعد بھی انہیں ٹوتھ برش تبدیل کرنے کا خیال نہیں آتا ہے۔ خراب ہو پرانا برش منہ کے ساتھ ساتھ مسوڑھوں اور دانتوں کو بھی خراب کر سکتے ہیں۔
گرم موسم میں تیل والی جلد کو نکھارنے کا طریقہ مل گیا
ٹوٹھ برش صاف کرنے کا طریقہ جانیں اوریہ کہ اسےکب تبدیل کرنا ہے۔
ویسے تو ماہرین صحت ہر دوماہ میں انہیں تبدیل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں ، لیکن اگر ا س میعاد سے پہلے ہی وہ خراب ہونا شروع ہو جائے یا ان کے برسلزٹوٹنے لگے تو پھر انہیں فورا تبدیل کر لینا چاہیے۔ لیکن اگر برسلز ٹھیک ہوں مگر اس کے نیچے سفید تہہ جم جائے پھربھی انہیں تبدیل کر لینا چاہیے۔
اگر آپ بیمار ہوں اور یہ بیماری طویل ہو جائے، تو پھر صحتیاب ہونے کے بعد اس ٹوتھ برش کو ضائع کر دینا چاہیے۔ کیونکہ اس کے استعمال سے دانتوں میں انفیکشن پھیلنے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔جب ٹوتھ برش خراب ہونے لگتے ہیں تو اس پر جمی ٹاٹر سےدانتوں کی صفائی ٹھیک طرح نہیں ہو پاتی۔ اس لیے ان برشوں کی صفائی بھی ضرور ہوتی ہے۔
ٹوتھ برش کو صاف کرنے کے لیے ٹوتھ برش کو ابلتے ہوئے پانی میں تھوری دیرتک بھگوئے رکھیں۔ یا پھر ٹوتھ برش کو بیکنگ سوڈا اور پانی سے تیارکردہ محلول میں رکھ دیں،اور پھر دھولیں تب بھی جراثیم ختم ہو جاتے ہیں۔