اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف منظم مہم کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی ہے، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے ڈیجیٹل میڈیا ونگ پر ریاست اور اداروں کے خلاف منظم پروپیگنڈے کا الزام ہے۔ اس معاملے پر اعلیٰ اختیاراتی جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ ایف آئی اے نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
آئی جی پولیس اسلام آباد جے آئی ٹی کے کنوینر ہوں گے۔ ارکان میں ایف آئی اے اور پولیس کے افسران شامل ہیں۔
جے آئی ٹی کو بدنیتی پر مبنی منظم سوشل میڈیا پروپیگنڈے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ جے آئی ٹی مجرموں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔
خیال رہے کہ چند روز قبل پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر اسلام آباد میں قائم ڈیجیٹل میڈیا سیل کے مرکزی دفتر پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شواہد کی بنیاد پر چھاپہ مارا تھا کہ پی ٹی آئی کا ڈیجیٹل میڈیا مرکز انٹرنیشنل ڈس انفارمیشن کا حب بنا ہوا ہے اور پوری دنیا میں پاکستان مخالف پروپیگنڈا ملک دشمن ایجنسیوں کے ساتھ مل کر یہاں سے کروایا جاتا تھا۔
پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر کے ڈیجیٹل میڈیا سیل پر ’شواہد‘ کی بنیاد پر چھاپہ
واضح رہے کہ چند روز قبل گرفتار ہونے والے پی ٹی آئی کے احمد وقاص جنجوعہ کے موبائل پر مشکوک سرگرمیاں دیکھنے کے بعد پارٹی کے ڈیجیٹل میڈیا سیل کے مرکزی دفتر پر چھاپہ مارا گیا تھا۔
بعدازاں پولیس نے کے مرکزی سیکرٹریٹ کو بھی سیل کردیا تھا اور رہنما رؤف حسن سمیت 11 لوگوں کو گرفتار لیا تھا۔ اس وقت رؤف حسن سے دیگر 11 ملزمان جسمانی ریمانڈر پر پولیس کے حوالے ہیں۔
جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکرٹریٹ کو ڈی سیل کرنے کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔