بلوچستان اسمبلی اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گوادرمیں سی پیک کا دوسرا مرحلہ شروع ہونے جا رہا ہے تو 80 جولائی کو کیوں گوادر میں جلسہ کیا جا رہا ہے گوادر میں بی ایل اے خود دھماکہ کرنا چاہتے ہیں کوئٹہ ہمارے پاس انٹیلی جنس رپورٹ موجود ہے کہ ایل اے گوادر میں بی وائے جلسے کو ٹارگٹ کرنا چاہتی ہے ۔
انھوں نے کہاکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی گوادر کے علاوہ جہاں جلسہ کرنا چاہتی ہے ہم سہولت دیں گے بلوچستان کی سڑکیں بند نہیں کرنے دیں گے: ریڈ زون میں پورا حکومتی نظام چلتا ہے ، جو بھی احتجاج کرنا چاہتا ہے اس کے لئے ہاکی چوک کو مختص کرتے ہیں۔
سرفراز بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ راءمنظم طریقے سے دہشت گردی میں ملوث ہے آئی جی کو اگر پنجاب سے بھی افسران بلانا پڑے تو بلائے، احتجاج کرنے والے پولیس کو تشدد کرنے پر اکساتے ہیں ، ہم احتجاج کا ایجنڈا جانتے ہیں لیکن پھر بھی ہم صبر کا مظاہرہ کیا ، کوئٹہ : بلوچستان کا پورا نظام کسی جتھے کےہاتھ میں نہیں دے سکتے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کا مزید کہنا تھا کہ ام بلوچ کو مخبر بنایا جا رہا ہے اور پنجابیوں کو گاڑیوں سے اتار کر قتل کیا جا رہا ہے ، سوشل میڈیا کے ذریعے عوام اور فوج کے درمیان اختلاف پیدا کئے جا رہےہیں، فوج صرف پنجابیوں کی نہیں 28 ہزار بلوچ فوج میں ہیں بلوچستان میں ہر صورت امن قائم کریں گے: یہ جنگ حکومت فوج سمیت سب نے مل کر لڑنا ہے ، بلوچ آزاد ہیں انہیں کسی آزادی کی ضرورت نہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ مقدس ایوان نے امن وامان پر سیر حاصل گفتگو کی خضدار میں جمعیت کے رہنماء او رپریس کلب کے صدر کے قاتلوں کو گرفتار کر لیا، اللہ کرے عدالتیں قاتلوں کو سزائیں دیں ، ہم اسلم عمرانی کےقاتلوں کو بھی جلد گرفتار کریں گے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم بلوچستان میں امن وامان کو بہتر بنائیں گے اور پولیس لیویز کو ہر طرح کی جدید سہولیات فراہم کریں گے، پولیس کو اگر غیر سیاسی کرنا ہے تو مکمل غیر سیاسی کریں، آج سے پولیس کو مکمل غیر سیاسی سمجھیں۔ انھوں نے آجی کو حکم دیا کہا کہ میں آئی جی کو حکم کو دیتا ہوں کہ سڑکوں پر پولیس اور لیویز مل کر کام کریں۔