وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ وزیرعلیٰ خیبرپختونخوا کے بیانات تضادات کا مجموعہ ہیں، گنڈا پور جلسوں میں کچھ اور اجلاسوں میں کچھ کہتے ہیں۔ جب کہ عطا تارڑ نے جماعت اسلامی کو بھی مذاکرات کی دعوت دی۔
اسلام آباد میں امیرمقام کے ہمراہ پریس کانفرنس میں عطا تارڑ نے کہا کہ علی امین گنڈا پور بتائیں ٹمبرمافیا کےخلاف کیااقدامات کیے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ ملک میں کوئی آپریشن نہیں ہونے جارہا، سکیورٹی ادارے قیام امن کو یقینی بنائیں گے۔
امیر مقام کا کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کی آج کی باتوں پرحیرت ہوئی، سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کر رہی ہیں، ڈالر ملنے کی باتیں کرنے والے وضاحت بھی کریں۔ ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کا کریڈٹ لینےکی کوشش کی گئی۔
انھوں نے کہا کہ قیام امن کیلئے ریاست کی رٹ قائم کرنا ہوگی، وزیر اعلیٰ کی کرپشن سے متعلق بات پر حیرت ہوئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پورا صوبہ واقف ہے کہ کرپشن کس کے دورمیں ہوئی، خیبرپختونخوا کے عوام کرپشن کرنے والوں سے بھی واقف ہیں۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ حکومت عوام کی زندگی بہتر بنانے کیلئےاقدامات کررہی ہے، ملکی ترقی کیلئے سب کو مل کر آگے بڑھنا ہے۔ 2018میں بجلی8 روپے فی یونٹ تھی، پی ٹی آئی نے 4 سال میں قرض کے انبار لگائے۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کو لیاقت باغ میں جلسےکی اجازت دی تھی، جماعت اسلامی کی اسلام آباد کی جانب پیش قدمی سمجھ نہیں آتی، حکومت مذاکراتی ٹیم تشکیل دینےکیلئے تیار ہے، جماعت اسلامی کےساتھ بیٹھ کربات کرسکتےہیں۔