حال ہی میں جاپان کے ایک ایسے ڈکیت گروپ نے سب کی توجہ حاصل کی ہے، جس کے تمام ڈکیت ہی بوڑھے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جاپان کے شمالی آئی لینڈ آف ہوکائیڈو میں 3 بوڑھے ڈکیتوں کا گینگ فعال تھا، جسے پولیس نے ’جی تھیر ایس‘ کا نام دیا تھا۔
ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق یڈیو اومینو جن کی عمر 88 سال، 70 سالہ ہدیمی متسودا اور 69 سالہ کنیشی وتنابے پر پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر جرائم کرنے اور گینگ بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے، حیرت انگیز طور پر یہ الزام ان تینوں کی سلاخوں کے پیچھے موجودگی کے وقت ہی عائد کیا گیا تھا۔
تاہم اب تینوں کو رہا کر دیا گیا ہے، جس پر یہ تینوں بوڑھے افراد دنیا بھر کی توجہ حاصل کر رہے ہیں۔
چینی میڈیا کے مطابق رواں سال مئی کے مہینے میں جاپانی آئی لینڈ کے علاقے سپورو میں ایک خالی گھر میں تینوں افراد کی جانب سے ڈکیتی کی واردات انجام دی گئی تھی۔ جبکہ تینوں کے پاس سے 200 یان جو کہ پاکستانی 361 روپے بنتے ہیں، 3 وسکی کی بوتلیں برآمد ہوئی تھیں۔
جاپان میں دوستی کو شادی کا نام دے دیا گیا
جبکہ مئی کے مہینے میں ہی مبینہ تینوں ڈکیتوں نے جواہرات کی دکان کو لوٹا، جہاں جیولری کے 24 سیٹ لے اڑے تھے، جبکہ ان کی قیمت 1 ملین یان تھی جو کہ پاکستانی 18 لاکھ سے زائد کی رقم بنتی ہے۔
دوسری جانب جاپانی سوشل میڈیا پر ان تینوں بزرگ ڈکیتوں کی خبر نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ خوب سمیٹ لی ہے، وہیں اب دلچسپ تبصرے بھی سامنے آ رہے ہیں۔