مسلم لیگ ن کی خواتین رہنماؤں نے عظمیٰ بخاری کے خلاف سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا اور ان کی ڈیپ فیک ویڈیو بنانے پر شدید مذمت کرتے ہوئے ٓکہا ہے کہ سیاست، سیاسی میدان میں کریں، خواتین کو استعمال نہ کریں، ماں بیٹی کی تذلیل کرکے آپ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کی ایک مبینہ نازیبا ویڈیو انٹرنیٹ پر جاری ہوئی جس کیلئے عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کی فلک جاوید پر الزام عائد کیا تھا۔ عظمیٰ بخاری نے اس معاملے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا جہاں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے سوشل میڈیا پر نازیبا مہم کے خلاف عظمیٰ بخاری کو ایف آئی اے سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔
لاہور میں ن لیگ کی وومن ونگ کی خواتین نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ شائستہ پرویزملک نے کہا کہ عظمیٰ بخاری سیاست میں ایک مقام بنا چکی ہیں اور ان کی ڈیپ فیک ویڈیو بنائی گئی، فیک ویڈیو بنانے والوں اور پوسٹ کرنے والوں کو ڈھونڈ نکالیں گے۔
علاوہ ازیں شزہ فاطمہ نے کہا کہ عظمیٰ بخاری کے خلاف سوشل میڈٰیا پر جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا، بانی پی ٹی آئی نے بطور وزیراعظم نامناسب زبان استعمال کی، یہ خواتین کی تذلیل کرنے کی ذہنیت ہے۔
شزہ فاطمہ نے کہا کہ جھوٹا پروپیگنڈا مخصوص سیاسی جماعت کی تربیت کا حصہ ہے، مریم نواز کو کہتے تھے کہ میرانام نہ لیا کریں، کوئی قانون خواتین کی تذلیل کی اجازت نہیں دیتا۔ اس موقع پر شائستہ پرویزملک نے کہا کہ کسی کوخواتین کی تذلیل کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے لاہور ہائیکورٹ میں فلک جاوید کے خلاف درخواست میں ایف آئی اے، وزرات داخلہ اور دیگر کو فریق بنایا تھا۔ عظمیٰ بخاری نے درخواست میں مؤقف اپنایا تھا فلک جاوید نامی خاتون نے ان کی ٹویٹر پر نازیبا ویڈیوز اپ لوڈ کی ہیں۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ فلک جاوید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا جائے اور عدالت ایف آئی اے کو فوری تحقیقات کا حکم دے کر رپورٹ طلب کرے۔
دوسری جانب عظمیٰ بخاری اور فلک جاوید کے درمیان آن لائن جھڑپ بھی جاری ہے اور ٹوئٹر پر انہوں ںے ایک دوسرے کو جوابات دیئے ہیں۔