چاند پر قدم رکھنے والے نیل آرمسٹرانگ کے زمین پر قدم رکھنے کے بعد امریکی کسٹمز کی جانب سے خلا بازوں سے فارم پُر کرایا گیا تھا، اس حوالے سے دستخط کیا گیا فارم سامنے آ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 24 جولائی 1969 کو اپولو 11 میں خلا باز نیل آرمسٹرانگ، بُز آرڈرن اور مائیکل کولنز کی جانب سے ایک ایسا ٹاسک بھی مکمل کیا گیا تھا، جو کہ حیران کر رہا ہے۔
حیرت انگیز طور پر خلا بازوں کو فارم پُر کرنا پڑا تھا، جو کہ امیگریشن حکام کی جانب سے دیاگیا۔ حکام کی جانب سے بتانا تھا کہ تینوں خلا بازوں کو زمین پر قدم رکھتے ہی کسٹم ڈکلریشن فارم پُر کرنا تھا، جبکہ خلا باز امریکی ریاست ہوائی کے ہونولولو ایئر پورٹ پر لینڈ کر گئے تھے۔
کسٹم فارم دراصل عالمی مسافروں کے لیے اسٹینڈرڈ دستاویز ہوتا ہے، تاہم خلا بازوں کے لیے یہ فارم حیرت کا باعث بن رہا ہے۔
اس فارم میں خلا بازوں کا سفری روٹ جو کہ فلوریڈا میں موجود کیپ کینیڈی درج ہے، ساتھ ہی سفر کی سہولت دینے والی کمپنی کا نام ’ناسا‘ درج ہے۔
فارم میں درج ہے کہ خلا بازوں کی روانگی چاند سے ہوئی اور امریکہ کے ہونولولو ایئرپورٹ پر لینڈنگ ہوگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ محض ایک رسم تھی جسے نشانی کے طور پر یاد رکھنے کے لیے بنایا گیا تھا، جبکہ اس فارم کے حوالے سے ناسا کے ترجمان جون یمبرک کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے، جبکہ اسے سخت ریگولٹری ضرورت کے بجائے محض ایک یادگار کے طور پر فارم پُر کرایا گیا تھا۔
’چاند کا ٹکڑا کراچی کے میوزیم میں کیسے پہنچا ’
جبکہ فارم اس کے بعد امریکی کسٹمز اور بارڈ پروٹیکشن کی جانب سے 2009 میں اپنی ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا گیا تھا۔