پاکستان کی معروف کانٹینٹ کرئیٹر فاطمہ جعفریہ کی حالیہ پوسٹ نے مداحوں کو غمزدہ کر دیا۔
خیال رہے فاطمہ جعفری نے اس سے قبل اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنے پوسٹ پارٹم ڈپریشن سے متعلق انکشاف کیا تھا جس پر مداحوں نے ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا تھا۔
پاکستانی ٹک ٹاکر کی اننت امبانی کی شادی میں شرکت ؟
وہیں اب فاطمہ جعفری کی جانب سے فوٹو اینڈ ویڈیو شئیرنگ ایپلیکیشن انسٹاگرام پر ایک اسٹوری پوسٹ کی گئی ہے جس میں انہوں نے اپنے مداحوں سے سوال پوچھا۔
کانٹینٹ کرئیٹر فاطمہ جعفری نے سوال کیا کہ ’سب سے سوال ہے، اگر خود کشی حرام نہ ہوتی تو کون زندہ نہیں ہوتا؟‘
پھر اپنے سوال کے نیچے انہوں نے اپنے بارے میں خود ہی جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’میں تو مرحوم ہوچکی ہوتی۔‘
فاطمہ جعفری کی مذکورہ پوسٹ دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین پریشان ہوگئے۔
واضح رہے ٹک ٹاکر فاطمہ جعفری نے سال 2022 میں کانٹینٹ کرئیٹر شبر عباس سے شادی کی تھی۔ دونوں کے درمیان علیحدگی کی خبریں بھی زیر گردش ہیں۔
ذہنی دباؤ اور پریشانی آج کی تیز رفتار زندگی میں بہت عام ہے۔ مشکلات سے نمٹنے کیلئے ہر انسان کو سہارے، اچھے مشورے اور رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ براہ کرم آپ ہیلپ لائن سے رابطہ کریں۔
اگر آپ اداس محسوس کر رہے ہیں۔ آپ تنگ ماحول میں کام کرنے کی وجہ سے تناؤ محسوس کر رہے ہیں۔
کسی بھی بیماری کی وجہ سے پریشانی محسوس کر رہے ہیں یا حال میں آپ کوئی ذہنی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔
آپ کے ڈاکٹر نے آپ کو کونسلنگ لینے کا مشورہ دیا ہے، آپ محسوس کر رہے ہیں کہ آپ کیفیت کو کوئی نہیں سمجھ رہا ہے۔
آپ درج ذیل ہیلپ لائنز سے رابطہ کرسکتے ہیں اور ان سے بات کرسکتے ہیں۔
مائنڈ آرگنائزیشن: 35761999 042
امنگ: 4288665 0317
ٹاک ٹومی ڈاٹ پی کے: 4065139 0333
بات کرو: 5743344 0335
تسکین: 5267936 0332
روح: 3337664 0333
روزن: 22444 0800
اوپن کونسلنگ 35761999 042
یہاں یہ بات اہم ہے کہ آپ کو کیا کرنا چاہیے۔ اگر آپ کا کوئی جاننے والا فرد خودکشی کرنے کی کوشش کرتا ہے یا کسی بھی طرح کی علامات ظاہر کرتا ہے، تو براہ کرم درج ذیل ہدایات پرلازمی عمل کریں۔
اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں کہ انہیں تنہا نہ چھوڑیں۔
ایسی چیزوں کو اِن کے پاس سے ہٹا دیں جس سے وہ خود کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ایسے فرد کو طبی یا ذہنی صحت کے ماہر سے مدد لینے کے لیے اس کی حوصلہ افزائی کریں۔