وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی کارج از امکان نہیں، پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت سے ہوگا۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے باہر صحافی نے خواجہ آصف سے سوال کیا کہ کل بہت ساری جماعتیں احتجاج کررہی ہیں، کیا ہونے والا ہے؟
جس پر انہوں نے جواب دیا کہ احتجاج سب جماعتوں کا حق ہے وہ کریں، اس سے کچھ فرق نہیں پڑے گا۔
پشاور: صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ختم، بنوں امن کمیٹی کے تمام مطالبات منظور
خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی بھوک ہڑتال سمیت تمام فیصلے علامتی ہوتے ہیں، پی ٹی آئی کو کھانے پینے کی عادت ہے اس لیے بھوک ہڑتال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سیاست میں بات چیت کی گنجائش نہیں چھوڑی، یہ لوگ اپنے آفیشل پیج سے پاکستان اور پاکستان کے آرمی چیف کو گالیاں دیتے ہیں سیاسی پارٹیاں اور سیاسی کارکنان ایسی حرکتیں اور باتیں نہیں کرتے۔
مخصوص نشستوں کے فیصلے پر جزوی عملدرآمد، الیکشن کمیشن کا سپریم کورٹ سے مزید رہنمائی لینے کا فیصلہ
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کابینہ میں پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق کوئی گفتگو نہیں ہوئی، پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ اتحادی جماعتوں سے مشاورت سے ہوگا، پی ٹی آئی پر پابندی خارج از امکان نہیں ہے، سیاست میں مشاورت جاری ہے۔
سیاسی جماعتوں میں مذاکرات کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
صحافی نے سوال کیا کہ کیا پی ٹی آئی کے بھوک ہڑتالی کیمپ کے شرکا سے بات چیت ہوگی؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ میں خیر سگالی کے طور پر کھانا بھجوا دیتا ہوں۔