نریندر مودی کے اقتدار میں آتے ہی ایک بار پھر دلت ہندوؤں پر بہیمانہ تشدد ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ جبکہ مسلمان، کرسچن کے بعد اب نچلی ذات کے مودی سرکار کے مظالم کا شکار ہیں۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں میں نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف ڈیڑھ لاکھ سے زائد جرائم رپورٹ ہوئے۔
زرائع کے مطابق مدھیہ پردیش میں روہت والمیکی کو پولیس نے گاڑی اوورٹیک کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا، شکایت درج کرنے کے باوجود کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔
بھارت میں یومیہ دس دلت خواتین کی عصمت دری کے واقعات رپورٹ ہورہے ہیں، مودی کی خاموشی سیکیولر ہونے پر سوالیہ نشان ہے ۔
این بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دلت ہندوؤں کے خلاف جرائم میں 66 فیصد اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یومیہ 10 دلت خواتین کی عصمت دری کے واقعات رپورٹ کیے جا رہے ہیں۔
اس سب میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی خاموشی اور سیکیولرزم کا دعویٰ سوالیہ نشان بنتا جا رہا ہے۔