فرنچ فرائز، بچے اور بڑے سب شوق سے کھاتے ہیں۔ سینڈوچ ہویا برگریا پھر بروسٹ، فرنچ فرائز کے بغیر نہیں پیش کیے جاتے ہیں۔ یہی نہیں بازار میں جگہ جگہ لگے اسٹالز پر بکنے والے فرائز کی بھی بہت زیادہ ڈیمانڈ ہے۔ ان پر لگی بھیڑ سے اس کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔ خصوصا شام کے اوقات میں انہیں اسنیکس کے طور پر زیادہ کھایا جاتا ہے۔
گرچہ فرنچ فرائز گھر پربھی بنائے جاتے ہیں ، لیکن وہ بازار میں بکنے والے فرائز سے ذائقےمیں الگ ہوتے ہیں ۔ اور نہ ہی ان کی طرح خستہ اور کرارے ہوتے ہیں۔ اور ان میں تیل بھی رہ جاتا ہے۔
اگر آپ بھی بازار جیسے فرائز بنانا چاہتی ہیں ، تواس کے لیے چند باتوں کو خیال رکھیں۔
فرنچ فرائز کو اگر کھلے تیل میں بنایا جائے تو وہ زیادہ کرسپی ہوتےہیں ۔ اسلیے انہیں کبھی کم تیل میں تلنے کی غلطی نہ کریں۔
اگر آپ نے فرائز کو فریزر میں محفوظ کیا ہوا ہو تو اسے فورا فریج سے نکال کر نہ تلیں۔
فرائز کو ہمیشہ تیز آنچ پرفرائی کریں، یہاں تک کہ وہ ہلکے براون ہو جائے۔
آپ نے نوٹ کیا ہوگا کہ اسٹالز پر بکنے والے فرائز کو دو بار فرائی کیا جاتا ہے۔ اگر آلو کو دو بار فرائی کیا جائے، تب ہی وہ خستہ اور کرارے ہوتے ہیں۔
اس کے لیے پہلے فرائز کو ہلکی آنچ پر ڈپ فرائی کریں اور اسے ایک ڈش میں نکال لیں ۔ پھر انہیں دوبارہ تیل میں ڈال کر تیز آنچ پر ڈپ فرائی کریں۔ یہاں تک کہ وہ کرسپی ہو جائیں۔
اگر آپ چاہتی ہیں کہ اچھے فرائز بنائے جائیں تو آلووں کو کاٹ کر انہیں آدھے گھنٹے کے لیے ٹھنڈے پانی میں رکھ دیں ، تاکہ ان کے اندر موجود نشاستہ نکل جائے ۔اس طرح فرائی کرتے ہوئے وہ آپس میں نہیں چپکتے ہیں۔
بازاری اسٹائل میں فرائز بنانے کے لیے آلو کاٹ کر انکے اوپر کارن فلور چھڑک کر مکس کر لیا جائے۔ اور پھر انہیں کھلے تیل میں ڈپ فرائی کیا جائے، تو وہ کرسپی ہوجا تے ہیں۔