گزشتہ روز امریکا کے سابق صدر جمی کارٹر کی موت کی خبر سوشل میڈیا پر اس وقت پھیلی جب ان کے دفتر سے ایک مبینہ خط انٹرنیٹ پر منظر عام پر آیا۔
واضح رہے جمی کارٹر سنہ 1977 سے 1981 تک امریکا کے انتالیسویں صدر رہے۔ جمی کارٹر غیر معمولی حسِ مزاح رکھنے والے انسان ہیں اور خوش مزاجی کے لیے بھی کافی مشہور ہیں۔
99 سالہ جمی کارٹر کی موت کی خبر ایک جعلی خط کے ذریعے پھیلی۔ لیکن جب اس خبر کا فیکٹ چیک کیا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ خبر بالکل جھوٹ ہے۔
سابق امریکی صدر کی موت کے مبینہ جعلی خط کے پہلے پیراگراف میں کہا گیا کہ 99 سالہ سابق امریکی صدر جمی کارٹر منگل 23 جولائی کی رات کو ایک بج کر 34 منٹ پر اپنے گھر میں انتقال کر گئے۔
اس خط میں طنزیہ زبان اور کارٹر کے دفتر سے متعلق جھوٹے دعوے بھی شامل تھے، جو اس کی من گھڑت نوعیت کی نشاندہی کررہے تھے۔
رائٹر کی رپورٹ کے مطابق کارٹر سینٹر کے ترجمان نے بتایا کہ یہ خبر غلط ہے، اس حوالے سے کوئی اعلان جاری نہیں کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جمی کارٹر فروری 2023 سے اپنے گھر میں زیر علاج ہیں، جنہیں کینسر سمیت کئی طبی مسائل کا سامنا ہے۔
رواں سال یکم اکتوبر کو جمی کارٹر 100 برس کے ہوجائیں گے۔