Aaj Logo

شائع 24 جولائ 2024 05:49pm

باب وولمر کی موت کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم کو انجان جزیرے پر لے جا کر 3 دن تفتیش کا انکشاف

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے انکشاف کیا ہے کہ سابق کوچ باب وولمر کی موت کے بعد تمام کھلاڑیوں پر شک کیا گیا تھا اور پوری قومی ٹیم کو ایک جزیرے پر لے جا کر تین دن تک ان سے تفتیش کی گئی تھی۔

سال 2007 میں وفات پانے جانے والے پاکستانی ہیڈ کوچ باب وولمر کی موت کو اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کے ایک افسر نے قتل قرار دیا تھا تاہم مزید تحقیقات کے بعد اُسے قدرتی موت قرار دیا گیا۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے یونس خان نے کہا کہ وہ ہمارے لیے بہت مشکل وقت تھا، میری اور باب کی بہت اچھی دوستی تھی، ہم کھیل سے بڑھ کر ایک دوسرے کے دوست تھے، ہماری عادت تھی کہ ہر میچ کے بعد ہم ایک ساتھ بیٹھتے تھے اور کھیل سے متعلق بات چیت کرتے تھے۔

راحت فتح علی خان کی دبئی میں گرفتاری کی حقیقت سامنے آگئی

انہوں نے بتایا کہ آئرلینڈ کے خلاف میچ کے دوران میں صفر پر آؤٹ ہوا تھا اور مجھے اس بات کی بہت شرمندگی تھی، اُس دن ہم ایک ساتھ نہیں بیٹھے اور نہ ہی بات کی، صبح ناشتے پر بھی ملاقات نہیں ہوئی تھی، پھر 11 بجے ہمیں اطلاع ملی کہ اُن کا انتقال ہوگیا ہے۔

یونس خان نے کہا کہ میں نائب کپتان تھا اور مجھے کپتان بنایا جانا تھا لیکن باب وولمر کی موت کا میں نے اتنا اثر لیا کہ پاکستان واپس آکر میں نے کپتان بننے سے انکار کردیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر باب وولمر زندہ ہوتے تو آج پاکستان کی کرکٹ بہت مختلف ہوتی اور وہ اسے بہت بلندیوں پر لے جاتے۔

موت سے پہلے راجیش کھنہ نے امیتابھ بچن کو کیا کہا تھا

یونس خان نے انضام الحق کے اِس بیان کی تصدیق کی کہ باب وولمر کے انتقال کے بعد لوگ کھلاڑیوں پر بھی شک کر رہے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ پوری ٹیم کو ویسٹ انڈیز کے ایک جزیرے پر منتقل کردیا گیا تھا اور مقامی پولیس نے تین دن تک تمام کھلاڑیوں سے پوچھ گچھ کی، ہمارے مختلف ٹیسٹ ہوئے، پاکستان کی قومی ٹیم کی حیثیت سے یہ ہمارے لیے کسی اذیت سے کم نہیں تھا۔

یونس خان نے کہا کہ بطور کرکٹر ہم ملک کے سفیر ہوتے ہیں لیکن حکومت کا بھی یہ فرض بنتا ہے کہ وہ بھی آپ کا خیال رکھے، ہمارے ساتھ مجرم جیسا سلوک اختیار کیا گیا، جس کا ہمیشہ دکھ رہے گا۔

Read Comments