ہماری ہرصبح کا آغاز گرماگرم چائے سے ہوتا ہے، تو شام میں ایک کپ چائے کی لیتی چسکیاں بھی کم مزہ نہییں دیتی ہیں۔ لیکن اگر چائے بیت زیادہ گرم ہو تو یہ ہمیں زخم بھی دے سکتی ہے۔
بعض اوقات جلدی یا بے دھیانی میں ہم اکثر گرم کھانا یا چائے پی یا کھا لیتے ہیں ، جس سے زبان جل جاتی ہے یا اس پر چھالا پڑ جاتا ہے۔ ان چھالوں کی وجہ سے ہمارے لیے کچھ کھانا پینا مشکل ہوجاتا ہے۔
اگر آپ بھی کبھی اس تکلیف سے گذرے ہوں تو ایلوپیتھک دوائیوں کے مقابلے میں نانی دادای کے گھریلو نسخے زیادہ کارآمدہوتے ہیں، جو اس تکلیف سے فوری نجات دلا سکتے ہیں۔
بارش کے موسم میں مصالحے دار چائے کا لطف اٹھائیں
شہد میں اینٹی بیکٹریل اور اینٹئی فلیمیٹری خصوصیات پائی جاتی ہیں۔، جو جلن کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ ایک چمچ شہد کا منہ میں ڈالیں اور اسے تھوڑی دیر تک منہ کے اندر رہنے دیں اور پھر نگل لیں اس طریقے کو دن میں دو یا تین مرتبہ دہرائیں ۔ آپ کو یقیننا آرام ملے گا۔
زبان جلنے کی صورت میں ٹھنڈا دہی یا دودھ بھی اچھا نسخہ ہے، ، جو جلن کم کرکے زبان کو بھی ٹھنڈک پہنچاتا ہے۔
اگر آپ کی زبان کافی ، چائے یا گرم کھانے سے جل جائے تو آئس کریم کو استعمال بھی آرام پہنچاتا ہے۔ اگر برف کو منہ میں رکھ کر چوس لیاجائےتو منہ ہائیڈریٹ رہے گااور جلی ہوئی تکلیف کورو کنے میں مدد ملتی ہے۔
جلی ہوئی زبان پر اگرگھی کی پتلی تہہ لگا دی جائے تو اس سے بھی درد میں افاقہ ہو جاتا ہے۔ گھی میں پائی جانے والی چکنا ئی زبان کی سطح کو نرم کر کے جلن کو دور کر دیتی ہےاس کے علاوہ اس سے جلے ہوئے حصے میں انفیکشن سے بچا جا سکتا ہے۔