متحدہ عرب امارات کی ریاست راس الخیمہ سیاحت اور ریئل اسٹیٹ کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر تیزی سے ابھر رہی ہے۔ راس الخیمہ شہر کو بین الاقوامی سیاحت کے معاملے میں دبئی اور ابوظبی کے مقابل لانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
راس الخیمہ اپنے پڑوسی دبئی سے صرف 45 منٹ کی مسافت پر ہے۔ راس الخیمہ کی حکومت نے اُسے سیاحت اور ریئل اسٹیٹ کی دنیا میں نمایاں مقام دلوانے کی تیاریاں زور و شور سے شروع کی ہیں۔
سیاحت کے حوالے سے اسپین، اٹلی اور یونان غیر معمولی اہمیت کے حامل ہیں مگر چند برسوں کے دوران ان تینوں ملکوں میں سیاحت بہت مہنگی پڑ رہی ہے کیونکہ مکانات اور ہوٹل میں رہائش کے اخراجات بہت زیادہ ہیں۔ کھانا پینا بھی بہت مہنگا پڑتا ہے۔ ایسے میں راس الخیمہ باہیں پسارے دنیا بھر سے سیاحوں کا خیرمقدم کرنے کے لیے تیار ہے۔
راس الخیمہ ٹورازم ڈٰیویلپمنٹ اتھارٹی (آر اے کے ٹی ڈی اے) کے سی ای او راکی فلپس نے برطانوی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے متحدہ عرب امارات اب آئیڈیل مقام ہے۔ دبئی اور ابوظبی کے ساتھ ساتھ راس الخیمہ بھی تیزی سے ابھر رہا ہے۔
راکی فلپس کا کہنا ہے کہ راس الخیمہ قدرتی حُسن سے مالا مال ہے۔ جغرافیائی اعتبار سے غیر معمولی تنوع پایا جاتا ہے۔ ایک طرف حجر کا پہاڑی سلسلہ ہے اور دوسری طرف صاف ستھرے، انتہائی دل کش ساحل۔
اگر کسی کو ریگستان کی فضا سے محظوظ ہونا ہے تو راس الخیمہ میں ریگستان بھی ہے۔ دنیا بھر کے سیاحوں کو جو سہولتیں درکار ہوتی ہیں وہ راس الخیمہ میں موجود ہیں۔ یو اے ای کی بلند ترین پہاڑی چوٹی جبل جیس کے علاوہ جیس ایڈونچر پارک بھی سیاحوں کا خیرمقدم کرنے کے لیے تیار ہے جہاں دنیا کی طویل ترین زپ لائن ہے۔
یہاں دنیا کی سب سے لمبی ٹوبیگن رائڈ بھی ہے۔ مہم جوئی کے شوقین افراد کے لیے یہاں لطف اندوز ہونے کو بہت کچھ ہے۔
صحرائی زندگی کی عکاسی کرنے والا الوادی نیچر ریزرو بھی راس الخیمہ میں ہے۔ یہاں مختلف انواع کے جنگلی جانور موجود ہیں۔ صحرائی سبزے، پھولوں اور درختوں کے بھی یہاں خوب نظارے کیے جاسکتے ہیں۔ ہاٹ ایئر بلوننگ اور کویڈ بائیکنگ کی سہولت بھی یہاں خوب میسر ہے۔
راس الخیمہ کی حکومت نے قدرتی حُسن کو محفوظ رکھنے کے ساتھ ساتھ ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے پر بھی خاص توجہ دی ہے۔ یہاں دایہ فورٹ کے علاوہ غیر معمولی توجہ کے ساتھ محفوظ کیا جانے والا روایتی گاؤں الجزیرہ الحمرا بھی ہے۔
ماحول کی دیکھ بھال پر غیر معمولی توجہ دینے کی بدولت ’ارتھ چیک‘ نے راس الخیمہ کو 2023 کی سِلور سرٹیفکیشن سے نوازا۔ یہ سرٹیفکیشن سیاحت کو فروغ دینے کے حوالے سے بہت اہم ہے۔