لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری، اعظم سواتی، مسرت جمشید، حافظ فرحت عباس سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں 2 اگست تک توسیع کردی جبکہ عدالت میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے وکیل کا اے ٹی سی جج کے ساتھ سخت مکالمہ بھی ہوا۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج خالد ارشد نے 9 مئی کو عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں عمر ایوب، اسد عمر اور فواد چوہدری سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانتوں پر سماعت کی۔
عسکری ٹاور حملہ کیس میں عبوری ضمانت کی معیاد مکمل ہونے پر فواد چوہدری انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے، اس کے علاوہ اعظم سواتی، مسرت جمشید، حافظ فرحت سمیت دیگر بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے مقدمے کا ریکارڈ پیش کرنے کے لیے مزید مہلت مانگ لی۔
عمران خان نے پولی گرافک، وائس میچنگ اور فوٹوگرامیٹری ٹیسٹ دینے سے انکار کردیا
تفتشی افسر نے کہا کہ عمر ایوب، حافظ فرحت عباس سمیت دیگر کے تحریری بیانات جمع نہیں ہوئے، پچھلے ہفتے ہم محرم کی ڈیوٹی میں مصروف رہے ہیں لہذا ہمیں مزید مہلت فراہم کی جائے۔
جج خالد ارشد نے ریمارکس دیے کہ آئندہ تاریخ پر تمام درخواست ضمانتوں پر ہر صورت فیصلہ کر دوں گا، کل پولیس نے مجھے یو ایس بی دی ہے، وہ تمام ویڈیوز میں نے دیکھی ہیں، تمام ملزمان نے لیڈروں کی طرح تقریریں کی ہیں۔
جج کا مزید کہنا تھا کہ جن ملزمان نے عبوری ضمانتوں میں بیان نہیں جمع کروایا میں ان کی ضمانتیں خارج کرتا ہوں۔
اس موقع پر عمر ایوب کے وکیل ایوب مسعود چشتی نے جج ارشد جاوید پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔
عمر ایوب کے وکیل نے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد ارشد کے ساتھ مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جج صاحب آپ پر ہمیں اعتماد نہیں ہے، آپ جج بن کر دلائل سنے گے تو دلائل دیں گے، آپ اگر ذہین بنا کر بیٹھے ہو تو ضمانتوں کو ٹرانسفر کردے، میری 40 سالہ پریکٹس میں ایسا پہلی بار ہورہا ہے، ہم اس عدالت کی عزت کرتے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ ہمارے ساتھ زیادتی کریں۔
جج خالد ارشد نے کہا کہ آج پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی ضمانتوں پر اللہ کے فضل سے فیصلہ ہوگا، جج نے ملزمان سے مکالمہ کرتے ہوئے بتایا کہ آپ چیزوں کا استحصال کررہے ہیں، ملزمان کے وکلا بحث کریں ورنہ میرٹ پر فیصلہ کروں گا ۔
9 مئی کے 12 مقدمات میں عمران خان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
اس پر وکلا کا کہنا تھا کہ ہمیں دلائل دینے کی مہلت دی جائے، جج نے ریمارکس دیے کہ ڈیرھ سال سے یہی چل رہا ہے، کتنی بار دلائل کا موقع دے چکا ہوں، سب ملزمان کے وکلا دلائل مکمل کریں۔
بعد ازاں عدالت نے ملزمان کے وکلا کو تیاری کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 2 اگست تک ملتوی کر دی۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے فواد چوہدری، اعظم سواتی، مسرت جمشید، حافظ فرحت عباس سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں بھی 2 اگست تک توسیع کردی۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ کیس میں آج عدالت پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی حاضری معافی کی درخواست دائر کردی گئی جبکہ عمر ایوب کے وکیل پیر مسعود چشتی ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عمر ایوب اسلام آباد ہائیکورٹ میں مصروف ہیں جس کے باعث عدالت پیش نہیں ہوسکتے، عدالت عمر ایوب کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرے۔
خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس: شاہ محمود و دیگر ملزمان کے وکلاء کو گواہوں کے بیانات پر جرح کرنے کا حکم
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔