صدر ایکس سروس مین سوسائٹی لفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبد القیوم نے کہا ہے کہ بنوں میں انتشار پھیلانے والوں کیخلاف سخت ترین ایکشن ہونا چاہیئے۔ موجودہ صورتحال پر حکومت جلد از جلد آل پارٹیز کانفرنس بلائے۔ 2024 میں پاکستان دہشتگردی میں چوتھے نمبر ہے، امریکا سات ارب کا اسلحہ افغانستان میں چھوڑ کرگیا، کالعدم ٹی ٹی پی دہشتگرد امریکی اسلحہ سے ہماری چیک پوسٹوں کو نشانہ بنا رہے ہیں ملک میں کوئی مارشل لاء نہیں رول آف لاء ہے۔
ریٹائرڈ فوجیوں کی نمائندہ تنظیم ایکس سروس مین سوسائٹی کے صدر لیفٹننٹ جنرل ر عبدالقیوم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ نشانہ لگا کر پاک فوج پر اٹیک کرتے ہے اس کی وجہ پاکستان کو کمزور کرنا اور سی پیک کو روکنا ہے، اِن سب باتوں سے بالا تر ہو کے ہمیں افغان گورمنٹ سے بات کرنی چاہیئے، ہمارے سارے پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلق ہونا چاہیے، ٹی ٹی پی والے امریکی اسلحے سے پاکستان کی چیک پوسٹوں پر حملے کر رہے ہیں،امریکہ 7 ارب ارب ڈالر کا اسلحہ چھوڑ کرافغانستان سے چلا گیا۔
لیفٹننٹ جنرل( ر )عبدالقیوم نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ صرف رواں سال 2024 میں ہمارے شہداء کی تعداد 575 ہے۔عالمی رپورٹ کے مطابق دنیا کے دس ممالک ہیں جن کو دہشتگردی کا خطرہ ہے اس کے مطابق پاکستان چوتھے اور بھارت 14ویں نمبر پر ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکی انخلاء کے بعد ہمارے آنگن میں 40 لاکھ پناہ گزین بیٹھے ہیں۔عزم استحکام کیخلاف خیبرپختونخوا اسمبلی سے قرار داد کی منظوری افسوسناک ہے۔امریکہ، افغانستان سے جاکر ہمارے لیئے یہاں دہشتگردوں کو چھوڑ گیا ہے۔
لیفٹننٹ جنرل (ر ) عبدالقیوم نے کہا کہ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں شہداء کی کم از کم پینشن 37 ہزار ہو۔ قوم سے اپیل ہے پارٹیوں جماعتوں سے نکل کر سب کے لیئے سوچیں۔ آئین اور قانون کی حدود میں رہ کر سب کچھ ہونا چاہیے۔ عمران خان نے کور کمانڈر کے گھر جانے کا بھی کہا ذمہ دار لیڈر شپ کو ایسی باتیں زیب نہیں دیتیں۔