پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کا حکم دے دیا۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کو بیرونی ملک جانے سے روکنے کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
شوکت یوسفزئی کے وکیل سکندر شاہ ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ شوکت یوسفزئی برطانیہ جارہے تھے کہ ایف آئی اے نے اسلام آباد ائیرپورٹ پر روک دیا تھا جبکہ اس سے قبل عمرہ کے لیے بھی جانے سے روکا گیا تھا حالانکہ شوکت یوسفزئی مقدمے میں ضمانت پر ہے۔
عمران خان نے پولی گرافک، وائس میچنگ اور فوٹوگرامیٹری ٹیسٹ دینے سے انکار کردیا
ایف آئی اے کے ڈائریکٹر لیگل نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ داخلہ کی سفارش پر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا لیکن محکمہ داخلہ نے اب کلئیر قرار دیا ہے تو ہمیں بھی اعتراض نہیں۔
بیرون ملک جانے کی اجازت نہ ملنے پر شوکت یوسفزئی وزارت داخلہ پہنچ گئے
پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کو ایک بار پھر آف لوڈ کردیا گیا
بعدازاں عدالت عالیہ نے شوکت یوسفزئی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے کیس نمٹادیا۔