وفاقی وزیر سیفران انجینیر امیر مقام نے کہا ہے کہ بنوں واقعے میں پی ٹی آئی نے اپنے لوگ شامل کیے۔ اس واقعے کی جے آئی ٹی بنائی جانی چاہیے۔ ملک دشمنی چھوڑ کر دلیل سے بات کی جائے۔ اسلحے کے ثبوت سامنے آچکے ہیں۔
پیر کی دوپہر وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سیفران نے کہا کہ امن اور معیشت کے معاملات پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ سیکیورٹی ادارے سرحدوں کے دفاع کے ساتھ ملک کے اندر بھی دہشت گردی کے خلاف برسرِپیکار ہیں۔ ان کی قربانیوں نے ملک کی بقا میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
پی ٹی آئی مریم نواز کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی پوزیشن میں ہے، عون عباس
ایک سوال پر انجینیر امیر مقام نے کہا کہ حقیقی امن اور استحکام کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ بنوں واقعے میں ایک ادارے کو خاص طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔
وفاقی وزیر سیفران کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا منصوبہ تھا کہ ملک میں قتل و غارت ہو، خون بہے۔ 9 مئی کو مخصوص ٹولوں نے فساد برپا کیا۔ 9 مئی کو ریڈیو پاکستان کو جلاکر کیا پیغام دیا گیا؟
ایک اور سوال پر انجینیر امیر مقام نے کہا کہ جرمنی میں پاکستانی قونصل خانے پر حملہ انتہائی قابلِ مذمت معاملہ ہے۔ اس واقعے میں ملوث اثر افغانوں اور پاکستانیوں کا تصادم چاہتے ہیں۔ ایسی ہر کوشش اور سازش ناکام بنائی جانی چاہیے۔ اس سلسلے میں حکومتی سطح پر بھی رابطے کیے جانے چاہئیں۔
انجینیر امیر مقام نے کہا کہ ملک کو امن و استحکام کی ضرورت ہے۔ معیشت کی بحالی کے لیے بھی اقدامات ناگزیر ہیں۔ یہ سب کچھ اُسی وقت ہوسکتا ہے جب ہم آپس میں الجھنے کے بجائے ملک و قوم کے لیے سوچیں اور اپنی توانائی مثبت سوچ کو فروغ دینے پر صرف کریں۔