اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا مزید 7 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ کے نئے ریفرنس سے متعلق اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت پیش کیا گیا۔
نیب ٹیم نے ملزمان کی تفتیش سے متعلق پیشرفت رپورٹ عدالت میں پیش کی اور نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے ملزمان کے مزید 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
احتساب عدالت بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا توشہ خانہ کے نئےکیس میں مزید 7 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا، عدالت نے دونوں کے جسمانی ریمانڈ میں 29 جولائی تک توسیع کر دی۔
واضح رہے کہ 14 جولائی کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانے کے نئے ریفرنس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تھا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے نئے توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے خلاف بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر دیے جبکہ عدالت نے درخواست سماعت کیلئے مقررکرنے کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اورجسٹس ثمن رفعت امتیازنے درخواست پرسماعت کی، دوران سماعت عدالت کورجسٹرارآفس کے اعتراض سے متعلق آگاہ کیا گیا۔
عدالت نے رجسٹرارآفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراض عائد کیا گیا تھا کہ جسمانی ریمانڈ کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست کیسے دائرکی جا سکتی ہے۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ کے نئے نیب کیس میں گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے۔
یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس کے لیے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا۔
اس میں بتایا گیا تھا کہ امن امان کی صورت حال کے پیش نظر نیب عدالت اگر ضروری سمجھتی ہے تو عمران خان اور بشریٰ بی بی کا ٹرائل جیل میں کرے۔
اس سے ایک روز قبل (13 جولائی) گزشتہ روز نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
قبل ازیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنما اڈیالہ جیل کے گیٹ پہنچے تو انہیں سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کی نئے ریفرنس میں گرفتاری کا بتایا گیا تھا۔
راولپنڈی پولیس نے عمر ایوب اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کو اڈیالہ جیل کے گیٹ سے ہٹادیا تھا۔