بھارت میں بی جے پی کی حکومت میں مسلمانوں کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اتر پردیش میں مسلمان دکان داروں کےلئے شناخت آویزاں کرنا ضروری قرار دیدیا گیا ہے، جس سے مسلمان ملازمتوں سے بھی محروم ہونے لگے ہیں۔
مودی سرکار میں بھارت میں انتہا پسندی میں اضافہ ہوگیا ہے، اتر پردیش میں بی جے پی کی غنڈہ گردی بھی عام ہوگئی ہے۔ کنور یاترا کے راستے میں سامان بیچنے والے دکانداروں کو شناخت ظاہر کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
بھارت میں مسلمانوں کی حالت زار پر جرمنی میڈیا کی خصوصی ڈاکیومنٹری جاری
اس حوالے سے دکانداروں کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار ڈھابوں پر آکر تنگ کرتے ہیں اور تمام ملازمین کے نام لکھنے کو کہتے ہیں، یہی نہیں دکان کے مالک کا نام بھی چیک کیا جاتا ہے کہ کہیں وہ مسلمان تو نہیں،پولیس کے خوف سے کئی ہندو مالکان نے مسلمان ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کردیا ہے۔
مسلمان گورنر کو رام مندر میں سجدہ کرنا مہنگا پڑ گیا، بھارتی مسلمانوں کی شدید تنقید
بھارتی پولیس یاتریوں کو ڈھال بنانے لگی ہے، جھوٹا جواز پیش کرتے ہوئے کہتی ہے کہ دکانداروں کے نام آویزاں کرنے کا فیصلہ یاتریوں کی آسانی کے لیے کیا گیا ہے تاکہ انہیں کوئی الجھن نہ ہو کیونکہ کنور یاترا کے دوران یاتریوں کے گوشت کھانے پر پابندی ہوتی ہے۔