پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں تمام پاکستانی طلبہ محفوظ ہیں۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں کے کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج اور پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ زور پکڑنے کے بعد فورسز کو امن و امان کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا گیا۔
بنگلہ دیش میں طلبہ کی احتجاجی تحریک نے خطرناک شکل اختیار کی۔ پُرتشدد واقعات میں طلبہ کی ہلاکت پر حکومت نے تمام کالجوں اور جامعات کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کیا۔ بنگلہ دیش میں پڑھنے والے پاکستانی طلبہ کے لیے بھی صورتِ حال نازک ہوگئی تھی اور والدین پریشان تھے۔
تاہم ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں تمام پاکستانی طلبہ محفوظ ہیں، ڈھاکہ میں پاکستانی ہائی کمیشن پاکستانی طلبہ سے رابطے میں ہے۔
انھوں نے کہا کہ ڈپٹی ہائی کمشنر نے چٹا گانگ کا دورہ کیا، اور وہاں کے طلبہ سے بھی ملاقات کی۔
بنگلہ دیش بھر میں کرفیو نافذ، فوج طلب، مواصلاتی رابطے منقطع
ترجمان دفترخارجہ نے مزید بتایا کہ ہائی کمیشن نے طلبہ کو محفوظ مقامات پر جگہ بھی دی ہے۔