تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اجلاس میں بانی چئیرمین تحریک انصاف عمران خان سمیت دیگر اسیران کی رہائی کیلئے متفقہ طور پر قرارداد کی منظوری دی گئی، مطالبات منظور نہ ہونے پر آئندہ جمعہ کو ملک گیر پرامن احتجاج کا فیصلہ کیا گیا۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کا اجلاس سربراہ تحریک محمود خان اچکزئی کی زیر صدارت ہوا، جس میں پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان، اپوزیشن لیڈرعمر ایوب، شبلی فراز، اسد قیصر،رؤف حسن نے شرکت کی، چئیرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا ، سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصرعباس، تحریک انصاف کے رہنما اخونزادہ حسین اور جے یو آئی شیرانی گروپ کے رہنما سید قاسم آغا نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں ملکی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال سمیت آئندہ سیاسی لائحہ عمل کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس میں بانی چئیرمین تحریک انصاف سمیت دیگر اسیران کی فوری رہائی کیلئے متفقہ طور پر قرارداد کی منظوری دی گئی۔
12 جولائی کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر نہ کرنا ناانصافی ہوگی، چیف جسٹس
قرارداد میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی اور پارٹی کے دیگر عہدیداران کے خلاف قائم مقدمات قوانین اور انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔ ملک میں فوری نئے انتخابات کا مطالبہ بھی قرارداد کا حصہ بناتے ہوئے کہا گیا کہ عوام کی غیر منتخب اور غیر نمائندہ فارم 47 کی حکومت فوری مستعفی ہو اور ملک میں نئے عام انتخابات کروائے جائیں، تحریک تحفظ آئین پاکستان کا مطالبات منظور نہ ہونے پر ملک بھر میں جمعہ 26 جولائی بعد از نمازجمعہ احتجاج کا اعلان کیا۔
قرارداد میں خیبر پختونخوا کے موجودہ آئی جی اور چیف سیکریٹری کو فوری برطرف کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا، قرارداد میں تیزی سے بڑھتی مہنگائی اور بجلی گیس کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستانی قوم، بجلی گیس سمیت اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں تکلیف دہ اضافہ کی صورت میں غیر منتخب حکومت کی نااہلی کی قیمت ادا کر رہی ہے، نااہل حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے نتیجے میں عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے اور وہ گھر کا سامان بیچ کر روز مرہ کے ضروری اخراجات پورے کرنے پر مجبور ہے۔ حکومت مہنگائی کم کر کے عوام کو فوری ریلیف فراہم کرنے کے اقدامات اٹھائے اور قیمتوں میں اضافہ فوراً واپس لیا جائے۔
ملک کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جا رہا، فیصلے دینے والوں کو اب بھی سوچنا ہوگا، نواز شریف
قرارداد میں مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا گیا کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین و قانون کی فتح ہے، آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوریت کی بحالی کیلئے عدلیہ کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔