محکمہ توانائی پنجاب نے روشن گھرانہ اسکیم کا فائنل پلان وزیر اعلیٰ کو پیش کردیا۔ سولر پینل کی اہلیت کا طریقہ کار طے کرلیا گیا ہے۔ مریم نواز کا کہنا ہے کہ سولر پینل فنانسنگ اسکیم کا دائرہ کار بتدریج بڑھائیں گے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کے روشن گھرانہ اسکیم کے تحت ایک ہی گھر پر دو میٹر والے صارفین کو سولر پینل نہیں ملیں گے۔
اس کے علاوہ ڈیفالٹ صارفین بھی سولر اسکیم سے آوٹ ہوں گے، جب کہ ڈیفیکٹڈ میٹر والے صارفین بھی صوبائی حکومت کی سولر پینل اسکیم سے استفادہ حاصل نہیں کرسکیں گے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ شرائط تمام مفت اور قرض پر سولر پینل لینے والوں پر عائد ہوں گی۔ جب کہ منصوبے کا ترمیمی پی سی ون پی اینڈ ڈی بورڈ کو منظوری کے لیے ارسال کردیا گیا ہے۔ پی اینڈ ڈی بورڈ سے منظوری کے بعد جلد اس منصوبے پر عمل کا آغاز کردیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز اور صدر نون لیگ نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا، جس میں سینیٹر پرویز رشید، رانا ثناء اللہ، مریم اورنگزیب اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ اجلاس میں چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ اسکیم سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ مریم نواز نے سولر پینل فنانسنگ اسکیم کو آسان تر بنانے کا حکم دیا۔ انھوں نے اسکیم کے اجراء کیلئے کارروائی جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
سیکرٹری انرجی نعیم رؤف نے سولر پینل فنانسنگ اسکیم پر بریفنگ دی۔ جس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں مختلف مقامات پر نصب سولر پینل سسٹم کی ریڈنگ اور کارکردگی کا مشاہدہ کیا جائے گا، سولر پی وی ایپ کے ذریعے سولر سسٹم کی آن لائن مانیٹرنگ جاری ہے، ٹیسٹ رن کا جائزہ لے کر 14اگست سے اسکیم لانچ کردی جائے گی۔
8800 پر بل ریفرنس نمبر اور شناختی کارڈ نمبر بھیج کر اہلیت چیک کی جائے گی، قرعہ اندازی کے بعد کامیاب صارفین کو ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کیا جائے گا، ضلعی انتظامیہ اور ڈسکوز کامیاب صارف کے کوائف کی تصدیق کریں گے۔
اسکیم کے پینل مارکیٹ میں فروخت سے بچانے کیلئے بار اور کیوآر کوڈ موجود ہوگا، پہلے فیز میں ایک لاکھ صارفین کو قرعہ اندازی کے ذریعے سولر پینل دئیے جائیں گے۔ ایک سے زائد میٹر، خراب یا ٹیمپرڈ میٹر والے صارفین سولر اسکیم کیلئے اہل نہیں ہوں گے، بجلی چوری، اور ڈیفالٹرز بھی سولر اسکیم کیلئے اہل نہیں ہوں گے۔