حکومت بجلی کےمزید پیداواری منصوبوں سے پیچھے ہٹنے لگی ہے جبکہ زیرتعمیرپن بجلی منصوبے پہلی ترجیح قراردے دیا گیا۔
زرائع کے مطابق حکومت کے لیے بجلی کا نیا ترسیلی نظام بچھانا، خرابیاں دورکرنا دوسری ترجیح ہوگیا ہے، تھرمل ذرائع سے بجلی کا کوئی نیا منصوبہ نہیں لگے گا، حکومت کا بجلی کی پیداواری صلاحیت توسیعی منصوبے پرعملدرآمد روکنے کا امکان ہے۔
توانائی ذرائع کے مطابق زیرتعمیرپن بجلی منصوبوں سےمستقبل میں بجلی کی طلب پوری ہوجائے گی، حکومت نے2031 تک مزید 17ہزارمیگاواٹ سے زائد نئے منصوبوں کا پلان بنایا تھا۔
ذرائع کے مطابق اس وقت ملک مہں بجلی کی پیداواری صلاحیت 41 ہزار میگاواٹ سے زائد ہے، زیرتعمیر پن بجلی منصوبے مکمل ہونے سے 10 ہزارمیگاواٹ سے زائد اضافہ ہوجائے گی، آئی ایم ایف نے بھی نئے بجلی پیداواری منصوبے تعمیر کرنے سے روک رکھا ہے۔