بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور آئی پی پیز بارے تحفظات دور نہ ہونے پر فیصل آباد چیمبر آف کامرس کے عہدیدران نے کہا ہے کہ موجود حالات میں ہم مزید کام جاری نہیں رکھ سکتے، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کا خمیازہ ہماری آنے والی نسلوں کو بھگتنا پڑے گا۔
فیصل آباد کی مختلف صنعتی تنظیموں کے عہدیداران نے چیمبر آف کامرس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم نے 8 ہزار 3 سو ارب روپے کپیسٹی چارچز میں ادا کیے ہیں، آئی پی پیز پاکستان کی عوام کے لیے معاشی پھندہ بن چکا ہے،آخر کب تک ہم آئی پی پیز کو اپنی کمائی دیتے رہیں گے۔
صنعتکاروں نے کہا کہ مختلف ممالک آئی پی پیز کے ساتھ اپنے معاہدہ ختم کر چکے مگر ہم آج بھی اس بھنور سے نہیں نکل سکے،بجلی مہنگی ہونے سے گزشتہ سال کی نسبت 7.4 فیصد بجلی کم استعمال ہوئی، آئی پی پیز کے ساتھ مشکل شرائط پر کیے گئے معاہدوں کا خمیازہ اب ہماری آنے والی نسل کو بھی بھگتنا پڑے گا۔
صعنتکاروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ صنعتی سیکٹر کی بقاء کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ صنعتوں کو تالے لگنے اور لاکھوں مزدور گھرانوں کو بیروزگار ہونے سے بچایا جاسکے۔