مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے سپریم کورٹ آف پاکستان کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ ملک کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جا رہا ہے، ترقی کرتا ہوا ملک گڑھے میں گرا دیا گیا، فیصلے دینے والوں کو اب بھی سوچنا ہوگا۔
لاہورمیں نوازشریف کی زیر صدارت اجلاس میں انہوں نے کہا کہ عوام کی پرواہ کریں، ریلیف کیلئے جو بھی کرنا پڑتا ہے کریں۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں بجلی کابل کوئی بھی ادانہیں کرسکتا، بجلے کا بل ہرایک کیلئےمصیبت بن چکا، ہم نےاپنےدورمیں لوڈشیڈنگ ختم کی اورنرخ کنٹرول کیا، 2017تک بجلی کےبل کم اورڈالرکانرخ نیچےتھا۔
پی پی اور ن لیگ دونوں فارم 47 کی پیداوار ہیں، عمران خان، مذاکرات کا امکان مسترد
ان کا کہنا تھا کہ 2018 سےنظر لگی اورغریب پس کر رہ گیا، سڑک پر پھرتے شخص کو کہا گیا آؤ ہم تمہیں انصاف دیں، پوچھتا ہوں ملک کےساتھ ظلم کرنےکی ضرورت کیاہے۔
عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، مجھے بھی نہیں پتہ زندہ رہوں گی یا نہیں، بشریٰ بی بی
نواز شریف نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کو واپس بھیج دیا تھا، بعد میں آئی ایم ایف کو کون لایا سب کو پتہ ہے، ملک کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیاجا رہاہے، لاہور:ترقی کرتا ہوا ملک گڑھے میں گرا دیا گیا، فیصلے دینے والوں کو اب بھی سوچنا ہوگا۔