Aaj Logo

شائع 20 جولائ 2024 10:43am

ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی بھی زیر آب ہے

بدین کی ساحلی پٹی سے گزرنے والی ایل بی او ڈی سم نالے پر حفاظتی بند نہ ہونے کے باعث اب تک 13 قدرتی جھیلیں تباہ ہو چکی ہیں جبکہ ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی بھی زیر آب ہے۔

ایل بی او ڈی جس کو پاکستان کے بڑے سیم نالوں میں شمار کیا جاتا ہے یہ سیم نالا سندھ کے مختلف اضلاع سے بارش اور سیورج کے پانی کو ضلع بدین کے ساحلی علاقوں سے گزار کر سمندر تک پہنچاتا ہے، 1999 میں آنے والے طوفان کے بعد سیم نالے کے اطراف کے پشتے ٹوٹ گئے جس کے بعد ان کی مرمت نا ہوسکی جبکہ پانی نے 13 قدرتی جھیلوں کو بھی صفہ ہستی سے مٹا دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایل بی او ڈی سم نالوں کی مرمت کے لیے ہر سال فنڈز جاری کیے جاتے ہیں تاہم مقامی ماہی گیروں کے مطابق 1999 کے سیلاب اور طوفان کے بعد پشتوں کی مرمت کا کام نہیں کیا گیا ہے۔

ساحلی پٹی کے ماہی گیروں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹوٹے ہوئے پشتوں کی مرمت کرکے اس علاقے میں ایک حفاظتی بند بنایا جائے تاکہ پانی کو آگے آنے سے روکا جاسکے۔

Read Comments