سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی نے آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدوں کی تفصیلات طلب کر لیں اور کمیٹی کی جانب سے سیکرٹری پاور ڈویژن کو سوالنامہ بھجوا دیا گیا۔
سوالنامے میں گزشتہ 20 سال میں آئی پی پیز کو کی جانے والی کیپیسٹی پیمنٹس کی تفصیلات مانگ لی گئی ہیں۔
قائمہ کمیٹی نے کیپیسٹی پیمنٹس کی وجوہات بھی فراہم کرنے کا کہا ہے جبکہ نجی شعبے میں لگنے والے تمام پلانٹس کے اسپانسرز کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔
ساتھ ہی گزشتہ 6 سال میں لگنے والے ونڈ پاور پلانٹس کی پیداواری لاگت اور تعمیری لاگت کی تفصیلات بھی فراہم کرنے اور آئی پی پیز کے ساتھ موجودہ معاہدوں سے متعلق کمیٹی کو آگاہ کرنے کو کہا گیا ہے۔
کمیٹی کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ مختلف اوقات میں معاہدوں میں کی جانے والی تبدیلیوں سے بھی آگاہ کیا جائے، جبکہ آئی پی پیز کی موجودہ پیداواری صلاحیت اور قیام کے وقت کی صلاحیت کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔
سوالنامے میں یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ عالمی سطح پر ایسے پاور پلانٹس کی کارکردگی کا کیا پیمانہ ہے تفصیلات دی جائیں۔
اس کے علاوہ کمیٹی نے 1992 میں گیس اور فرنس آئل پر چلنے والے پچاس میگاواٹ سے زائد کے پلانٹس کی معلومات بھی طلب کی ہیں۔
کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ سیکریٹری پاور ڈویژن تمام متعلقہ معلومات 2 سے 3 ہفتوں میں فراہم کریں۔