بھارتی کرکٹ ٹیم میں سیلیکٹر سے لڑائی پر 4 کھلاڑیاں کا کیرئیر ڈوب چکا ہے، بھارتی میڈیا کی جانب سے حال ہی میں اس حوالے سے انکشاف کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی کھلاڑی امباتی رایود آئی سی سی او ڈی آئی ورلڈ کپ 2019 میں سیلیکٹ تھے تاہم ٹیم سیلیکٹر سے لڑائی کے باعث امباتی کو ٹورنامنٹ سے باہر کر دیا گیا تھا، جبکہ کھلاڑی کے متبادل کے طور پر وجے شنکر کو جگہ دی گئی۔
امباتی کی جانب سے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں نے ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے تھری ڈی گلاسز خرید لیے ہیں، کھلاڑی کی جانب سے بیان اس وقت سامنے آیا جب ان کے بدلے وجے کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔
جبکہ مورالی وجے نامی کھلاڑی بھی اچانک ٹیم سے باہر کر دیے گئے تھے، 2018 میں آسٹریلیا کے دورے پر خراب پرفارمنس کا الزام عائد کیا جا رہا تھا۔
اس دورے کے دوران ہی مورالی کی جگہ مایانک اگروال کو سیلیکٹ کیا گیا، جبکہ کچھ دن بعد ہی روہت شرما نے مورالی وجے کو مکمل طور پر سائیڈ لائن کر دیا، اس پر کھلاڑی کی جانب سے کہنا تھا کہ کم از کم مجھے یہ تو بتا دیا جاتا کہ مجھے ڈراپ کیوں کیا گیا تھا؟
بھارتی میڈیا کے مطابق اس بیان کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے مستقل طور پر مورالی وجے کو سائیڈ لائن کر دیا گیا۔
دوسری جانب وسیم جعفر بھی انہی کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہیں، جنہیں بی سی سی آئی کی جانب سے ٹیم سے نکالا گیا۔
بھارتی کھلاڑی پر 12 لاکھ کا جرمانہ
بھارتی میڈیا کے مطابق وسیم جعفر ڈومیسٹک کرکٹ کا بڑا نام شمار کیا جاتا تھا، تاہم ٹیم سے نکالے جانے پر مایوس تھے۔ یہی وجہ ہے کہ اس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم میں کس طرح سیلیکٹرز کو متاثر کروں، میں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں بے حد رنز بنائے، مجھے نہیں لگتا ہے کہ سیلیکٹرز نے اس جانب توجہ دی ہوگی۔
اس بیان کے بعد بی سی سی آئی کے دروازے وسیم پر ہمیشہ کے لیے بند ہوگئے۔
جبکہ فیض فضل بھی بھارتی کرکٹ میں اہم نام شامل تھے جو کہ ڈومیسٹک اور اے کلاس کرکٹ میں نمایاں کارکردگی دکھا رہے تھے، فیض نے 2 رانجی ٹرافی جتوانے میں بھی اپنی ٹیم کے لیے اہم کردار ادا کیا تھا۔ تاہم کھلاڑی کو اے کلاس اور ٹیم انڈیا سے ہی سائیڈ لائن کردیا گیا تھا۔
فیض فضل کی مجانب سے بورڈ کے فیصلے پر سوال اٹھایا گیا تھا، جس کے بعد فیض پھر کبھی ٹیم انڈیا کا حصہ نہیں رہے، واضح رہے کھلاڑی نے رانجی ٹرافی میں 912 رنز بنائے تھے۔