وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ چند افراد کا ٹولہ ایسے فیصلے کرتا ہے کہ ملکی ترقی رک جاتی ہے، سپریم کورٹ کے ججز کو کہنا چاہتی ہوں کہ ملک کو چلنے دو، جس کو واپس لانا چاہتے ہیں وہ مجرم ہے، فیصلے ضمیر کے مطابق نہیں آئین و قانون کے مطابق کرنا ہوتے ہیں۔
ٹاؤن شپ میں ماڈل بازار کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما مریم نواز تقریب نے کہا کہ ایک ہارے ہوئے شخص کو فیور دینے کیلئے آئین کو ری رائٹ کیا گیا، تحریک انصاف نے جو مانگا بھی نہیں اسے وہ مل گیا، کسی نے عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی تو آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے، حکومت پانچ سال پورے کرے گی۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ ملک جب بہتری کی جانب گامزن ہوتا ہے تو کسی نہ کسی کو تکلیف شروع ہوجاتی ہے، اگر کسی نے سیاسی عدم استحکام لانے کی کوشش کی تو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور یہ حکومت 5 سال مکمل کرے گی۔
کھوکھر نے بہت اچھے طریقے سے ماڈل بازاروں کو بنایا ہے، عوام کی سہولت اور آسانی کیلئے ماڈل بازار کو ایک ماڈل بنا کر پیش کیا، ماڈل بازاروں میں اشیا مناسب قیمتوں پردستیاب ہوگی، عوام نے ماڈل بازاروں میں اشیا کی تعریف کی، ماڈل بازاروں کو اچھے طریقے سے چلایا جارہا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ عوام کی سہولت اور آسانی کے لیے ماڈل بازار کا منصوبہ دیا، ماڈل بازار میں ڈی سی ریٹ سےبھی کم قیمتوں پراشیادستیاب ہے، جن شہروں میں ماڈل بازار نہیں وہاں بھی بنانے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی میں ضروری کمی ہوئی ہے اور شہبازشریف کو کچھ مشکل فیصلے کرنے پڑے، ماضی کی نااہلی اور لاپرواہی کی وجہ سے شہبازشریف کو مشکل فیصلے کرنے پڑے ہیں تو اس کی چند وجوہات ہیں، پچھلے 4،5 سالوں میں ملک کی معیشت کے ساتھ جو ہوا ہے، جہاں پر یہ لوگ آگئے تھے، جو کہتے تھے کہ ہم آلو، ٹماٹر، پیاز کی قیمت معلوم کرنے نہیں آئے ہیں، آج انہیں کی نااہلی کی وجہ سے عوام کو ان حالات کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم وہ لوگ نہیں جو یہ رونا روئیں کے ماضی میں یہ ہوا تھا، ان کو ترقی کرتا پاکستان ملا تھا ہمیں خراب حالات میں معیشت ملی، 2013 سے 2018 تک جو ترقی ہوئی تھی ہمیں اس کے مقابلے میں تنزلی کی جانب جاتا ہوا پاکستان ملا تھا، لیکن اللہ کا شکر ہے نہ صرف معیشت بہتر ہوئی ہے بلکہ مہنگائی میں کمی آئی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ شہباز شریف کو کچھ مشکل فیصلے ضرور کرنے پڑے ہیں اور جب عوام پر ٹیکس لگتا ہے تو ہمیں زیادہ تکلیف ہوتی ہے، لیکن ہم سے جو کچھ ہوسکے گا ، وہ ہم کریں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ مہنگائی ایک بار جب ہوجاتی ہے تو اسے واپس لانا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت آتی ہے تو عام لوگوں کے لیے کھانے پینے کی چیزوں میں کمی ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کبھی نہیں سنا کہ 25، 30 روپے کی روٹی 12 یا 14 روپے پر آجائے، آج میرے والد نواز شریف روز مجھے یہ ہدایت کرتے ہیں کہ آپ نے آٹے کی قیمت بڑھنے نہیں دینی کیوںکہ غریب اور کچھ کھائے یا نہیں، وہ روٹی ضرور کھاتا ہے، چاہے وہ کسی بھی چیز کے ساتھ کھائے۔
مسلم لیگ ن کی رہنما نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو ہم نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سولر منصوبہ پنجاب میں لارہے ہیں، جو 0 سے 200 یونٹ تک کے صارفین کو پہلے بھی بجلی سبسڈائز قیمت پر مل رہی ہے، ان کو سولر دینے لگے ہیں اور 200 سے 500 یونٹ تک والے صارفین کو پورا سولر سسٹم دیں گے جس سے ان کی بجلی کے بلوں میں 50 فیصد کمی ہوگی۔
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ جب ملک بہتری کی جانب گامزن ہوتا ہے، جب ملک میں عوام کی زندگی میں بہتری آتی ہے، ترقیاتی کام ہونے لگتے ہیں، مہنگائی کم ہونے لگتی ہے تو کسی نہ کسی کو اس کی تکلیف شروع ہوجاتی ہے، پتہ نہیں اس ملک کو کس کی نظر لگ جاتی ہے، چند افراد کا ایک ٹولہ بیٹھ کر ایسے فیصلے کردیتا ہے جس سے ترقی کا عمل رک جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ 82 ہزار تک پہنچی اور مارکیٹ میں بلاوجہ تیزی نہیں آتی، اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ لوگوں کو حکومت پر اعتماد ہوتا ہے کہ یہ حکومت کچھ ایسے فیصلے کررہی ہے جس سے معیشت میں اور عوام کی زندگیوں میں بہتری آرہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کو 3 حکومتیں ملی اور تینوں حکومتوں میں ترقی کے نئے ریکارڈ قائم ہوئے، جس کی گواہی دنیا نے دی، اور ایک شخص ایسا ہے جس کو 4 سال حکومت ملی لیکن اس ملک کی وہ تباہی کی جس کی کوئی مثال نہیں ملتی، 4 سال میں ترقی کرتے ہوئے ملک کو نیچے لانے کے لیے بھی بہت بڑی نااہلی کی ضرورت ہے اور وہ اس سے بھی زیادہ نااہل تھے۔
انہوں نے کہا کہ آج جو ہمارے ملکی معیشت کے حالات ہیں، عوام پر جو تکالیف ہیں، وہ اسی 4 سال کا نیتجہ ہیں، آئی ایم ایف کو تو نواز شریف نے خدا حافظ کردیا تھا، آئی ایم ایف کو واپس لانا والا وہی ہے جو آج اڈیالہ جیل میں بیٹھا ہوا ہے۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ جہاں پنجاب شروع ہوتا ہے اور خیبرپختونخوا شروع ہوتا ہے، وہاں ترقی ختم ہوتی ہے اور تنزلی شروع ہوتی ہے، ان لوگوں نے 11 سالوں میں خیبرپختونخوا کو جو حال کردیا ہے وہ دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے، انہوں نے اس دوران ایک سڑک بھی نہیں بنائی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چند افراد کا ٹولہ ایسے فیصلے کرتا ہے کہ ملکی ترقی رک جاتی ہے، سپریم کورٹ کے ججز کو کہنا چاہتی ہوں کہ ملک کو چلنے دو، وہ جس کو واپس لانا چاہتے ہیں وہ مجرم ہے، فیصلے ضمیر کے مطابق نہیں آئین و قانون کے مطابق کرنا ہوتے ہیں، ایک ہارے ہوئے شخص کو فیور دینے کے لیے آئین کو ری رائٹ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے جو مانگا بھی نہیں اسے وہ مل گیا، کسی نے عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی تو آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے، حکومت 5 سال پورے کرے گی۔