اولمپکس میں اسرائیلی شرکت کے خلاف فرانس میں احتجاج زور پکڑ گیا ہے۔ مظاہرین نے اولمپکس گیمز میں اسرائیلی ٹیموں کے بائیکاٹ کا مطالبہ کردیا۔
پیرس اولمپکس ہیڈکوارٹرز کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں شرکا نے کہا کہ غزہ میں روز ہونے والی اموات نسل پرستی اور اسلاموفوبیا ہے، یوکرین جنگ پر سب جاگ گئے، غزہ کے لوگ مسلمان ہیں تو سب غیرجانبدار بنے ہوئے ہیں، نسل کشی کرنے والے ملک کی ٹیموں کا اولمپکس میں خیرمقدم نہیں کرسکتے۔
مظاہرین نے ’بائیکاٹ اسرائیل‘ تحریرہ کردہ ٹی شرٹیں پہنی ہوئی تھیں۔ مظاہرین نے منتظمین سے مطالبہ کیا کہ وہ آئندہ ہفتے شروع ہونے والے گیمز میں اسرائیلی کھلاڑیوں کی شرکت پر پابندی لگائیں یا یوکرین میں جنگ کی وجہ سے روسی اور بیلاروسی کھلاڑیوں پر بھی اسی طرح کی پابندیاں لگائیں۔
فلسطین کے حامی گروپ یوروپیلسٹائن کے ارکان کا کہنا تھا کہ ایک دوہرا معیار ہے، جس میں یوکرین جنگ کی وجہ سے روسی کھلاڑیوں کی گیمز میں شرکت پر پابندی ہے، اسی طرح غزہ پر جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی کھلاڑیوں پر بھی پابندی ہونی چاہیے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے پیرس اولمپکس میں شرکت کے لیے 88 ایتھلٹس پر مشتمل دستہ بھیجا جارہا ہے۔ علاوہ ازیں سیکیورٹی کے پیش نظر پیرس کے مختلف زونز میں اولمپکس کے ٹکٹس کے بغیر آنے والے افراد کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے۔
مذکورہ اقدام دہشت گردی سے متعلق موصول ہونے والی دھمکیوں، کھلاڑیوں اور عوام کے تحفظ کے پیشِ نظر اٹھایا گیا ہے۔