اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواستوں پر آئندہ سماعت پر دلائل طلب کرلیے جبکہ عدالت نے سپرینڈینٹ اڈیالہ جیل کو سابق وزیراعظم کو ویڈیولنک یا فزیکلی حاضری کی ہدایت کردی۔
ایڈیشنل اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے بانی پی ٹی آئی کی 6 اور بشریٰ بی بی کی ایک ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست ضمانت پر سماعت کی جبکہ پی ٹی آئی وکیل خالد یوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔
پی ٹی آئی کے وکیل خالد یوسف چوہدری نے استدعا کی کہ بیرسٹر سلمان صفدر لاہور ہائی کورٹ میں ایک کیس میں مصروف ہیں، لہذا ضمانت کی درخواستوں پر سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کی جائے۔
جج نے ریمارکس دیے کہ اب جلدی سماعت نہیں رکھی جا سکتی، سماعت چھٹیوں کے بعد ستمبر تک ملتوی ہوگی۔
9 مئی مقدمات: عدالت نے عمران خان کی ضمانتوں پر رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کردیا
اس پر وکیل نے استدعا کی کہ آئندہ ہفتے رکھ لیں، بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دینے ہیں، جس پر جج افضل مجوکا نے بتایا کہ آئندہ ہفتے تو کیسز کا کافی رش ہے۔
بعد ازاں عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو عمران خان کو ویڈیو لنک یا فزیکلی حاضری کی ہدایت جاری کرتے ہوئے ضمانت کی درخواستوں پر دلائل طلب کرلیے۔
اسی کے ساتھ سیشن عدالت نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 30 جولائی تک ملتوی کردی ۔
یاد رہے کہ عمران خان کے خلاف تھانہ ترنول میں 2 ، ایک ایک مقدمہ تھانہ رمنا، سیکریٹریٹ ، کوہسار ، اور تھانہ کراچی کمپنی میں درج ہے جبکہ بشریٰ بی بی کے خلاف تھانہ کوہسار میں توشہ خانہ جعلی رسیدوں کا مقدمہ درج ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے خلاف ایک جعلی رسیدوں کا اور 5 مقدمات 9 مئی واقعات کے تناظر میں درج ہیں۔
26 جون کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی کردی تھی۔
11 جون کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت کے کیس پر سماعت 26 جون تک ملتوی کردی تھی۔
4 جون کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر دلائل طلب کرلیے تھے۔
22 مئی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت 4 جون تک ملتوی کردی تھی۔
عمران خان کی 6، بشریٰ بی بی کی ایک ضمانت کی درخواست پر 20 مئی کو دلائل طلب
16 مئی کو عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کی درخواست پر دلائل طلب کرلیے تھے۔
25 مارچ کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نےضمانت کی درخواستوں پر عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے تھے۔
عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ کو حکم دیا تھا کہ 4 اپریل کو عمران خان اور بشری بی بی کو پیش کیا جائے۔
واضح رہے کہ 12 مارچ کو اسلام آباد کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت کیس کی سماعت میں عدالت نے اڈیالہ جیل حکام کو ویڈیو لنک سسٹم ٹھیک کروا کر بانی پی ٹی آئی کی حاضری لگوانے کا حکم دے دیا تھا۔
تاہم 20 مارچ کو اڈیالہ جیل حکام نے 20 مارچ کو بھی بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری نہیں لگوائی تھی۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت کے کیس میں آئندہ سماعت پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
اس سے گزشتہ سماعت 6 مارچ پر اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے عمران خان کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں دائر درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران ویڈیو لنک پر درخواست گزاروں کی عدم پیشی پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا تھا۔
اس سے قبل ہونے والی سماعت میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران پراسیکیوٹر اور تفتیشی افسر کی عدم پیشی پر جج نے اظہار برہمی کیا تھا۔