پاکستان بھر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کے صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے تاہم فیس بک کی پیرنٹ آرگنائزیشن میٹا نے شکایات کی تصدیق نہیں کی ہے۔
منگل اور بدھ کو پاکستان بھر میں بہت سے انٹرنیٹ سروس پرووائڈرز (آئی ایس پیز) پر فیس بک کے حوالے سے صارفین کو مشکلات درپیش رہیں کیونکہ یہ آئی ایس پیز فیس بک تک رسائی میں ناکام رہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بہت سے صارفین نے شکایت کی کہ وہ اپنے فیس بک اکاؤنٹ تک رسائی پانے میں ناکام ہیں۔ بعض نے تو ایکس پر اپنی پوسٹ میں یہ سوال بھی کیا کہ کیا حکومت نے فیس بک پر پابندی عائد کردی ہے۔
پاکستان میں قائم سوشل میڈیا پلیٹ فارم آبزرور ڈاؤن ڈیٹیکٹر نے بتایا کہ پیر کو دن کے بارہ سے بجے سے پاکستان بھر فیس بک کے حوالے سے شکایات بڑھ گئی ہیں۔ بدھ کو دن بارہ بجے تک شکایات بہت بڑھ گئی تھیں۔
ڈاؤن ڈیٹیکٹر پی کے نے فیس بک کے حوالے سے شکایات کے اندراج کے لیے ایک انٹرفیس پیش کیا ہے۔ اس کے ذریعے فیس بک کے حوالے سے درپیش مشکلات کو تین درجوں تقسیم کیا گیا ہے۔ سرور کنکشن، لاگ اِن اور ایپ۔ اس کا مقصد متعلقہ سروس کو فیڈ بیک فراہم کرنا ہے۔ اگر کوئی اور شکایت ہو تو اُس کا بھی اندراج کیا جاسکتا ہے۔
اس حوالے سے مرتب کیا جانے والا چارٹ بتاتا ہے کہ چوبیس گھنٹوں کے دوران جن شکایات کا اندراج کرایا گیا ہے اُن کا کن کن کیٹیگریز سے ہے۔ بعض مسائل دن بھر رپورٹ کیے جاتے رہتے ہیں۔
ڈاؤن ڈیٹیکٹر صرف ایسے واقعات کو رپورٹ کرتا ہے جن کے حوالے سے شکایات خصوصی طور پر بہت زیادہ ہوں۔
عموماً رات کے ایک بجے سے دن کے ایک بجے تک زیادہ شکایات کا اندراج کیا جاتا ہے۔ صبح سات سے دس بجے کے درمیان شکایات نمایاں طور پر کم ہوتی ہیں۔
فیس بک کے حوالے سے سب سے زیادہ شکایات سرور کنکشن سے متعلق ہوتی ہیں۔ ان کا تناسب 46 فیصد ہے۔ 29 فیصد شکایات فیس بک کی ایپ سے متعلق ہوتی ہیں جبکہ 26 فیصد شکایات کا تعلق لاگ اِن سے ہوتا ہے۔
ایک پوسٹ میں نیٹ بلاکس نے بتایا کہ اسے بنگلہ دیش سے فیس بک تک رسائی میں مشکلات یا اکاؤنٹ کے بار بار بند جانے یا آگے نہ بڑھنے سے متعلق شکایات موصول ہوئی تھیں۔ پاکستان کے بارے میں اس نے کچھ نہیں کہا۔
میٹا، واٹس ایپ اور انسٹاگرام پر اسٹیٹس ڈیش بورڈ ہوتا ہے جس کا مقصد پلیٹ فارم پر پائے جانے والے مسائل کے بارے معلومات حاصل کرکے اُنہیں حل کرنا ہے۔ فیس بک لاگ اِن پر بھی فیس No Known Issues کا اسٹیٹس رکھتا ہے۔
پاکستان میں آج (بدھ کو) یومِ عاشور ہے۔ غیر معمولی سیکیورٹی اقدامات کے تحت ملک بھر میں سیل فون کے سگنلز مشکل سے موصول ہو رہے ہیں۔ حکومت ہر سال اہم یوم عاشور پر سیل فون سروس بند کردیتی ہے۔
پنجاب حکومت نے 4 جولائی کو وزارتِ داخلہ کو تحریری طور پر تجویز کیا تھا کہ موثر سیکیورٹی کے لیے 60 سے 11 محرم الحرام تک یوٹیوب اور فیس بک سمیت اہم سوشل میڈیا پلیٹ فارم بند کردیے جائیں تاہم حکومت نے یہ تجویز اور درخواست قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔