وزیر دفاع خواجہ آصف نے مطالبہ کیا ہے کہ آئین سے ماورا فیصلے دینے والے ججوں کو قبروں سے نکال کر اُن کا ٹرائل کیا جائے۔ گزشتہ روز سیالکوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے عدلیہ کے فیصلوں اور ججز پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’اب انھوں نے آئین کو بھی دوبارہ لکھنا شروع کردیا ہے۔‘
بی بی سے اردو کے مطابق سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ’عدالت نے ایسا فیصلہ دیا جو مانگا ہی نہیں تھا، وہ سائل ہی نہیں تھے۔‘
خواجہ آصف نے کہا کہ ’ججوں نے پچاس ساٹھ برس میں آئین سے ماورا فیصلے دیے مگر کیا ان پر توہین کا الزام لگایا گیا؟ سابق فوجی صدر ایوب خان کے حق میں جسٹس منیر اور دیگر ججوں کے فیصلوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر دفاع نے مطالبہ کیا کہ ’اگر وہ ججز دنیا سے رخصت بھی ہوگئے ہیں تو انہیں قبروں سے نکال کر ان کا ٹرائل کیا جائے۔ ان کے فیصلوں کی وجہ سے آج بھی پاکستان ایڑیاں رگڑ رہا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ جب عدم اعتماد کی تحریک آئی تو جس طرح انھوں نے ایوان کو تحلیل کیا اس کی بنیاد پر ان کے خلاف بھی آرٹیکل 6 کا کیس بنتا ہے اور کارروائی ضرور ہونی چاہیے۔ کوئی ادارہ پاکستان کی سالمیت سے ماورا نہیں۔ یہ لوگ بیرونی طاقتوں کے پاس جاکر انھیں آمادہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے خلاف بات کریں۔
خواجہ آصف نے کاہ کہ 9 مئی کو پاکستان کے وجود پر حملہ کیا گیا۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔ جب راتوں رات جو کچھ ہوا عدم اعتماد روکنے کے لیے اور (سابق چیف جسٹس) بندیال صاحب نے ججمنٹ دی تو ہمارے موقف کی تائید ہوگئی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارا عدالتی نظام 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کو تحفظ دے رہا ہے۔ عدالتوں کا احترام کرتا ہوں لیکن عدالتوں کو بھی چاہیے وہ اپنا احترام کروائیں اور سیاست دانوں کو کمزور نہ سمجھیں۔ توہین عدالت کی کارروائی جب بھی ہوئی سیاست دانوں کے خلاف ہوئی۔ ایک ادارہ 26 لاکھ مقدمات کا فیصلہ نہیں کرتا تو کیا وہ توہین نہیں کرتا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کے دور میں خصوصی عدالتیں قائم ہوئیں، لوگوں کو سزائیں سنائی گئیں تب عدلیہ خوابِ خرگوش کے مزے لے رہی تھی۔ آج سوا سال ہوگیا 9 مئی کو لیکن کوئی بھی متوجہ نہیں۔ سب سے زیادہ دہشت گردی خیبر پختونخوا میں ہو رہی ہے مگر پی ٹی اس آپریشن میں حصہ لینے سے انکار کر رہی ہے۔ کیا عدالت کو یہ سب دکھائی نہیں دے رہا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ملکی سلامتی کا ادارہ جنگ لڑ رہا ہے اور قوم کا ساتھ مانگ رہا ہے لیکن ہمارے ججوں کو فرصت ہی نہیں۔ کیا عزت ایک ادارے کی ہے اور باقی سارے ہی بے آبرو ہیں۔ شہباز شریف نے مذاکرات کی پیشکش کی تو وہ (پی ٹٰ آئی والے) کہتے ہیں آرمی چیف سے مذاکرات کریں گے۔