مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی ذمہ داری خیبر پختونخوا حکومت پر ڈالنا وفاق کی ناکامی کا ثبوت ہے، وزیر دفاع پشتونوں کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں، مینڈیٹ چور سازشی ٹولے کے پاس دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کے لیے کوئی پلان نہیں، لندن بھاگنے والوں کو عوام کی جان و مال کی حفاظت کی کوئی پروا نہیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان پر بیرسٹر مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف ملکی سیاست کی پھپھے کٹنی بن چکا ہے، یہ شخص ہر وقت زہریلے لہجے میں اپنا بغض نکالتا رہتا ہے، خیبر پختونخوا حکومت پر دہشت گردی کی ذمہ داری ڈالنا وفاقی حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے، اپنے فرائض میں ناکامی دوسروں کے سر ڈالنا وفاقی حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے، اگر یہ جنگ صوبوں نے ہی لڑنی ہے تو آپ کیا تبرک بانٹنے کیلئے وزیر دفاع بنے بیٹھے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ دہشت گردی کی حالیہ لہر کی وجہ سے خیبر پختونخوا کے عوام کا خون بہہ رہا ہے، خیبر پختونخوا لہو لہان ہے لیکن یہ شخص پشتونوں کے زخموں پر نمک چھڑک رہا ہے، خواجہ آصف کے بے ہودہ بیانات شہدا کے لواحقین کی دل ازاری کا موجب بن رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عزم استحکام معاملے پر خواجہ اصف کو اپنے ہی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے جھوٹا ثابت کیا تھا، خواجہ اصف ملکی سیکورٹی جیسے اہم معاملات پر بھی سیاسی بیان بازی سے باز نہیں آتے ہیں، وزارت دفاع کی 2 باریاں خواجہ آصف نے لیں مگر دہشت گردی کے الزامات خیبر پختونخوا پر لگارہے ہیں، خواجہ اصف جعلی فارم 47 حکومت کی نااہلی چھپانے کے لئے ایسا کررہے ہیں۔
پی ٹی آئی پر پابندی، ن لیگ کو اتحادی جماعتوں سے ’مشاورت‘ کا خیال آگیا
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ سب کو پتہ ہے کہ دہشت گردی کراس بارڈر مسئلہ ہے، ملکی سرحدات کی حفاظت وزارت دفاع کی ذمہ داری ہے، بارڈر کا انتظام وانصرام وفاقی ادارے سنھبالتی ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ جھوٹ اور الزامات کی سیاست خواجہ آصف کا پرانا وطیرہ ہے، مینڈیٹ چور سرکار ملک میں حالیہ دہشت گردی کے بڑھتے واقعات کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، وفاق میں جعلی طور پر براجماں سرکار پی ٹی آئی کے خلاف بیان بازی کے بجائے ملکی دفاع پر توجہ دیں، شہری اور فورسز دہشت گردی کے خلاف شہادتیں دے رہے ہیں اور وزیر دفاع سیالکوٹ کے نہروں میں ڈبکیاں لگا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مینڈیٹ چور سازشی ٹولے کے پاس دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کے لیے کوئی پلان نہیں، لندن بھاگنے والوں کو عوام کی جان و مال کی حفاظت کی کوئی پروا نہیں، دہشت گردی سمیت جعلی سرکار ہر میدان میں ناکام ہوچکی ہے۔