انتہا پسند داعش نے گزشتہ روز عمان کے دارالحکومت مسقط کے علاقے وادی کبیر میں مسجد علی ابن طالب میں حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
مسجد پر دہشت گرد حملے میں پانچ پاکستانیوں سمیت نو عزادار جاں بحق اور تیس زخمی ہوئے تھے۔ اس واقعے کے بعد عمان میں متعدد مقامات پر سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔
عمانی پولیس نے تین حملہ آوروں کو ہلاک کردیا تھا۔ پولیس کے مطابق دہشت گردوں کی فائرنگ کے وقت مسجد امام علی میں 700 سے زائد افراد موجود تھے۔ حملہ اس وقت کیا گیا جب وہاں عزاداری ہو رہی تھی۔
پاکستان کے دفترِخارجہ نے بتایا ہے کہ اس حملے میں فائرنگ کی زد میں آخر 30 پاکستان زخمی بھی ہوئے جن کا متعدد اسپتالوں میں علاج کیا جارہا ہے۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے عمان کی مسجد امام علی میں دہشت گردی اور اُس کے نتیجے میں 9 افراد کے جاں بحق ہونے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے جاں بحق ہونے والوں کے پس ماندگان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔