سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مشیر عالم نے مبینہ طور پر منفی سوشل میڈیا مہم کے پیش نظر ایڈہاک جج بننے سے معذرت کرلی جبکہ سردار طارق اور مظہر عالم نے رضامند کا اظہار کردیا تاہم ایک جج کی جانب سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کمیشن کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں چار ججوں کی ایڈ ہاک بنیادوں پر تعیناتی کی منظوری دی گئی تھی۔ ایڈ ہاک ججوں کی تعیناتی کا فیصلہ زیرِ التوا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیا گیا تھا۔
ججز کے لیے جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم، جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر، جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود کو نامزد کیا تھا۔
اس حوالے سے نئی پیش رفت سامنے آئی ہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس مشیر عالم نے جوڈیشل کمیشن کےنام خط میں کہا ہے کہ اللہ نے مجھے میری حیثیت سے زیادہ عزت دی، ایڈہاک ججز نامزدگی کے بعد سوشل میڈیا پر جو مہم شروع کی گئی اس سے شدید مایوسی ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں بطور ایڈہاک جج کام کرنے سے معذت چاہتا ہوں۔ علاوہ ازیں جسٹس مشیرعالم نے یہ بھی کہا کہ فلاحی سر گرمیوں میں مصروف ہوں۔
علاوہ ازیں جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود اور جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم میاں خیل نے سپریم کورٹ میں بطور ایڈہاک جج تعیناتی پر رضا مندی ظاہر کردی لیکن جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے تاحال رجسٹرار سپریم کورٹ کو جواب نہیں دیا۔
خیال رہے کہ کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کے ایسے ججوں کو ایڈ ہاک بنیاد پر تعینات کیا جاسکتا ہے جنھیں ریٹائر ہوئے تین سال کا عرصہ نہیں ہوا ہے۔
اس سلسلے میں کمیشن نے جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم، جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر، جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم خان میاں خیل اور جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود کے ناموں کی منظوری دی تھی۔