سابق امریکی صدر ڈونلڈر ٹرمپ پر ہونے والے قاتلانہ حملے میں تحقیقات جاری ہیں جبکہ انکشافات بھی سامنے آ گئے ہیں۔
ایف بی آئی کے مطابق تکنیکی ماہرین نے حملہ آور کے فون تک رسائی حاصل کرلی ہے۔
ذرائع کے مطابق حملہ آور سے ملنے والی الیکٹرانک ڈیوائسز کا تجزیہ کیا جارہا ہے۔ گواہوں، عینی شاہدین اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں سمیت تقریباً سو افراد سے پوچھ گچھ کرچکے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ ٹرمپ پر حملہ کرنے والے شخص کو کس کی حمایت حاصل تھی یا اس کی کس سے وابستگی تھی، نہیں معلوم ہوسکا۔
ٹرمپ پر حملے نے سیکرٹ سروس کے سامنے 5 اہم سوال کھڑے کردئے
امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ پر جس رائفل سے فائرنگ کی گئی تھی وہ گیارہ سال پہلے خریدی گئی تھی۔
ٹرمپ پر حملہ: اہلخانہ کو بچاتے ہوئے جاں بحق شخص ’ہیرو‘ قرار، 7 لاکھ ڈالر عطیات جمع
واضح رہے سابق امریکی صدر پر ریاست پنسلوانیا میں صدارتی انتخابات کی ریلی کے دوران ڈونلڈر ٹرمپ پر حملہ ہوا تھا، جس میں گولی ان کے کان کے اوپری حصے پر لگی تھی۔