دنیا میں آج بھی ایسے کئی پوشیدہ مقامات موجود ہیں جہاں تک انسان کی رسائی نہیں ہوسکی۔ مگر جہاں تک انسان پہنچا ہے وہاں کے دنگ کردینے والی معلومات سب کو متاثر کردیتی ہیں۔
جیسا کہ حال ہی میں سائنسدانوں نے بحیرہ روم کے ایک جزیرے پر ایک چار ہزار سال پرانا اور پراسرار مندر دریافت کیا ہے جس کی تاریخ نے سب کو حیران کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے بحیرہ روم کے ایک جزیرے پر سب سے قدیم ریکارڈ شدہ مقدس عمارت دریارفت کی ہے جس کے اندر مبینہ طور پر ایک انجہانی نوجوان خاتون کی باقیات پائی گئیں۔
4,000 سال پرانا مندر جس کے درمیان میں ایک پراسرار پتھر رکھا ہوا ہے جو سپرس (Cyprus) کی سطح سمندر سے 300 فٹ بلند ایک چونے کے پتھر کی چھت پر پایا گیا۔ اسے سپرس کے گاؤں ایرمی کے آثار قدیمہ کے مقام پر دریافت کیا گیا تھا۔
سپرس کے محکمہ آثار قدیمہ کے تعاون سے اس تحقیقی منصوبے کی قیادت اٹلی کی یونیورسٹی آف سینا کے لوکا بومبارڈیری کر رہے ہیں۔
لوکا بومبارڈیری کا کہنا ہے کہ سپرس میں حالیہ کھدائیوں کے نتیجے میں قدیم ترین تصدیق شدہ مقدس عمارت کی دریافت ہوئی ہے، جس کی رسمی تقریب اور نظریاتی قدر خاص اہمیت کی حامل معلوم ہوتی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مشرقی کانسی کے قدیم دور میں (تقریباً 1600 سے 2000 قبل مسیح) میں کاریگروں کی ایک جماعت نے اریمی پہاڑی پر آباد ہونے کا ارادہ کیا اور بہترین خصوصیات کے ساتھ کمیونٹی کے رہنے کی جگہ بنانے کا انتخاب کیا۔
لوکا بومبارڈیری کی ریسرچ ٹیم نے سائٹ کے ایک حصے میں ایک کمرہ دریافت کیا جس کی اونچائی 7 فٹ تھی۔
ماہر آثار بومبارڈیری نے بتایا کہ monolith کا پتھر جو دراصل کمرے کے بیچ میں کھڑا تھا، وہ فرش پر گر گیا اور سامنے موجود جلتے آتشدان کے سامنے رکھی صراحی کو توڑ دیا۔
“اس کمرے کی خصوصیات بتاتی ہیں کہ یہ ایک چھوٹی سی مقدس جگہ ہے۔ وہ سرگرمی جس نے پرانے دور میں لوگوں کو معاشی طور پر سہارا دیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اس نوجوان عورت کی کھوپڑی کی باقیات کو توڑ دیا گیا تھا اور اس کے سینے پر ایک بھاری پتھر رکھ دیا گیا تھا۔