مشہور زمانہ کلٹ کلاسک کارٹون ”دی سمپسنز“ اپنی پیشگوئیوں کیلئے مشہور ہے، کہا جاتا ہے کہ اس کارٹون کئی ایسی پیشگوئیاں کی ہیں درست ثابت ہوئیں، حال ہی میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی منصب پر فائز ہونے اور ان پر حملے کے حوالے سے بھی ایک پیشگوئی اس کارٹون سے منصوب کی گئی تھی۔
امریکی نیوز چینل ”چینل 4“ نے نوے کی دہائی میں پہلی بار نشر ہونے والا ایپی سوڈ اتوار کو دہرایا جب امریکی ریاست پنسلوانیا میں خوفناک مناظر دیکھنے کو ملے۔ اس میں ایک شوٹر کو عمارت کی چھت پر دکھایا گیا جبکہ نیچے بظاہر ایک ریلی یا عوامی اجتماع دکھایا گیا، اور اس کے فوراً بعد ٹرمپ پر حملے کی ویڈیو چلائی گئی، یہ دکھانے کیلئے کہ سمپسنز نے کس طرح حملے کی پیشگوئی کی تھی۔
جس کے بعد لوگوں میں یہ تجسس پیدا ہوگیا ہے کہ سمپسنز نے مزید کیا پیشگوئیاں کی ہیں؟
کئی سالوں سے، شو کے رائٹرز اپنی ”نفسیاتی طاقتوں“ کی وجہ سے شک کی زد میں رہے ہیں، جنہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت، ٹائٹن آبدوز کے ڈوبنے اور یہاں تک کہ ولی ونکا چاکلیٹ تجربے کی ناکامی بھی پیشگوئی کی تھی۔
اس کے علاوہ اس کارٹون میں کئی ایسے مناظر اور حالات پیش کئے گئے جو مستقبل قریب میں ہوتے واضح نظر آرہے ہیں۔
دی سمپسنز کے ابتدائی خصوصی ایپی سوڈ میں جو 1987 میں ٹریسی اولمین شو پر نشر ہوا تھا، اس کا مرکزی کردار ہومر اپنے خاندان کو تیسری عالمی جنگ کے بارے میں ڈراتا نظر آتا ہے۔
ہومر کہتا ہے، ’سب جاگ جاؤ۔ یہ تیسری عالمی جنگ ہے۔ جلدی سے! فال آؤٹ شیلٹر کی طرف۔ بم گر رہے ہیں… اگر یہ واقعی ایٹمی جنگ ہوتی تو ہم سب اب تک مر چکے ہوتے۔‘
اس نے بعد میں مزید کہا، ’اوہ ایک انگریز لڑکا، تم جانتے ہو، ہم نے دوسری جنگ عظیم میں تم لوگوں کو بچایا تھا، اور ہاں، ہم نے تیسری جنگ عظیم میں بھی تمہیں بچایا ہے۔‘
سیریز 23 کے ایپی سوڈ 17 میں ہومر کو اپنے باس کے بعد اپنی ملازمت سے ہاتھ دھوتے دکھایا گیا ہے، مسٹر برنز نے اعلان کیا کہ وہ اپنے عملے کی جگہ روبوٹس لے رہے ہیں۔
مسٹر برنز اعلان کرتے ہیں، ’انسانی نسل کے مستقبل کے آقاؤں سے ملو۔‘
وہ مزید کہتے ہیں، ’آپ انہیں تربیت دیں گے اور وہ آپ کی جگہ لیں گے۔‘
حال ہی میں ٹیکنالوجی میں جو بڑی پیش رفت ہوئی ہے، اس کے پیش نظر اس کا تصور کرنا اتنا مشکل نہیں ہوگا۔
”بیک ٹو دی فیوچر“ نامی ایپی سوڈ میں ہومر کی بیٹی لیزا امریکہ کی پہلی صدر بن جاتی ہیں۔ ایپی سوڈ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لیزا اوول آفس میں بیٹھی ہیں، وہ کہتی ہیں کہ ان کی صدارت کو ’صدر ٹرمپ سے بجٹ کی کمی وراثت میں ملی ہے۔‘
اگرچہ بہت سے لوگوں کا دعویٰ ہے کہ کملا ہیریس کی پہلی سیاہ فام خاتون نائب صدر کے طور پر آمد کے ساتھ ہی ”پیش گوئی“ سچ ہو چکی ہے، لیکن ساتھ ہی حیران بھی ہیں کہ کیا وہ 2024 میں صدارت حاصل کر سکتی ہیں۔
2016 میں نشر ہونے والا ایک اور واقعہ اشارہ دیتا ہے کہ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا صدر کے لیے انتخاب لڑیں گی۔
ایک سین میں، ہومر کو ایک بیج پہنے دیکھا جا سکتا ہے جس پر لکھا ہے ”ایوانکا 2028۔“
سیریز 27 کی قسط 6 میں لیزا کو معلوم ہوا کہ حکومت مریخ پر جانے کے لیے رضاکاروں کی تلاش کر رہی ہے اور وہ اور اس کا خاندان اس کام کے لیے سائن اپ کر رہا ہے۔
یہ سرخ سیارے کو نوآبادیاتی بنانے کے ایلون مسک کے عہد کی یاد دلاتا ہے جس نے بہت سے لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا کہ شو کے رائٹرز کو کیا کالا جادو آتا ہے؟
مسک نے 2015 میں دی سمپسنز پر ”The Musk Who Fell to Earth“ نامی ایپی سوڈ میں ایک گیسٹ اپئیرنس دی تھی۔
وہ اسپرنگ فیلڈ میں راکٹ کیپسول کے زریعے اترتے ہیں اور نئی مصنوعات تیار کرکے شہر کو ایک ڈسٹوپیا میں بدل دیتے ہیں جو ان کے خیال میں رہائشیوں کیلئے فائدہ مند ہوگا۔ نیز، اس ایپی سوڈ میں یہ پیش گوئی بھی ہے کہ مسک ٹوئٹر خریدیں گے۔
”ٹری ہاؤس آف ہارر 23“ نامی ایک ایپی سوڈ میں ہومر خاندان کو ایک پراسرار بلیک ہول کے ذریعے نگلے جانے سے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔جو بالآخر تمام اسپرنگ فیلڈ کو چوس لیتا ہے اور بیبی میگی شہر میں اکیلی رہ جاتی ہے۔
بہت سے لوگ حیران ہیں کہ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا کسی تباہ کن تباہی کے دہانے پر پہنچ سکتی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق، ہمارے سیارے سے قریب ترین بلیک ہول 1560 نوری سال کے فاصلے پر ہے۔
لیکن مستقبل کے واقعات کو پیش کرنے کا یہ ٹریک ریکارڈ دیکھا جائے تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا کا خاتمہ ہماری سوچ سے بھی زیادہ قریب ہے؟
شو کی 35 سالہ تاریخ میں دیگر ”پیشگوئیوں“ میں سمارٹ واچز کی آمد، سیگ فرائیڈ اور رائے ٹائیگر کا حملہ بھی شامل ہے۔
مارج نے ایک بار ایبولا کے بارے میں ایک کتاب وبا پھیلنے سے برسوں پہلے پڑھی تھی اور ایک اور ایپی سوڈ میں لنچ لیڈی ڈورس کو اسکینڈل سے برسوں پہلے طالب علموں کو گھوڑے کا گوشت پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
’Lisa the Iconoclast‘ ایپی سوڈ میں ’لیزا کو پتہ چلا کہ اسپرنگ فیلڈ کا بانی ایک قاتل قزاق تھا جس نے جارج واشنگٹن کو قتل کرنے کی کوشش کی، اور فیصلہ کیا کہ اس کے ساتھی شہریوں کو حقیقت جاننی چاہیے۔‘
یوٹیوب پر موجود ایک ویڈیو ”The Simpsons Conspiracy: How they Predict the Future“ (سمپسنز سازش: کس طرح انہوں نے مستقبل کی پیشگوئی کی) میں چینل ”Chuppl“ کے میزبان نے کہا، ’دیگر شوز کے برعکس، دی سمپسنز کی رائٹرز ٹیم زیادہ تر ایسے مصنفین پر مشتمل ہے جو ریاضی سے لے کر سماجی علوم تک کے شعبوں میں انتہائی تعلیم یافتہ ہیں، اس کی وجہ سے وہ واقعی ان لوگوں سے بھی جڑے ہوئے ہیں جو کٹنگ ایج ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ شو کے ذریعہ کی گئی پیشگوئی کو سچ ہونے میں لگ بھگ 13 سال لگتے ہیں اور یہ کہ سب سے زیادہ درست پیشگوئیاں ریاضی کی ڈگریوں والے مصنفین کی طرف سے آتی ہیں۔