سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قاتلانہ حملے کا نشانہ بنائے جانے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے بیٹے نے بھی اپنے والد کو اسی طرز کے حملے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔
نیتن یاہو کے بیٹے یائر نیتن یاہو نے اسرائیل میں حزب اختلاف پر تنقید کرتے ہوئے اپنے والد کے خلاف اشتعال انگیزی روکنے کا کہا ہے اور اپنے والد پر بھی ٹرمپ کی طرح کا حملہ ہونے کے خوف کا اظہار کیا ہے۔
یائر نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ فارم پر جاری اپنی پوسٹ میں اسرائیل میں اپوزیشن پر شدید تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ بائیں بازو اور میڈیا کی طرف سے وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف بھڑکانے کا عمل اب بند ہوجانا چاہیے۔
لیکوڈ پارٹی کے ترجمان گائے لیوی نے بھی ایکس پر کہا کہ امریکہ میں اشتعال انگیزی کی وجہ سے ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی حالانکہ امریکہ میں اشتعال انگیزی اسرائیلی میں وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف اشتعال انگیزی کی خطرناک مہم کے مقابلے میں کم تھی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ نیتن یاہو کے خلاف اشتعال انگیزی کی مہم تقریباً دو سالوں سے جاری ہے اور اس میں کروڑوں ڈالر کی فنڈنگ کی گئی ہے۔ اس مہم کی قیادت سابق جرنیلوں، گہری جڑوں والے اشرافیہ کے ارکان اور اسرائیلی میڈیا کے بڑے شعبے کر رہے ہیں۔
حماس کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے دستبردار ہونے کا اعلان
لیوی نے مزید کہا کہ یہ اشتعال انگیزی اپوزیشن ارکان کی غیر قانونی حوصلہ افزائی کے ساتھ حکومت کے قانونی مشیروں اور قانون نافذ کرنے والے ایجنٹوں کی طرف سے مشتعل افراد کو حاصل استثنیٰ کی روشنی میں ممکن ہے۔ اگر ہمارے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا تو اس خون کی ذمہ داری بھی انہیں پر عائد ہوگی۔ میں صدر ٹرمپ کی جلد صحت یابی کی بھی خواہش کرتا ہوں۔
متعدد اسرائیلی وزراء نے وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف غصے کا موازنہ ٹرمپ کے خلاف دھمکیوں سے کیا اور خبردار کیا ہے کہ اسرائیل میں بڑھتی ہوئی بے چینی کے تناظر میں نیتن یاہو کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ پر گولی چلانے سے پہلے حملہ آور کے الفاظ کیا تھے؟
اخبار ’‘ ٹائمز آف اسرائیل’’ کے مطابق اسرائیلی کابینہ کے سکریٹری یوسی فوچس نے اتوار کو یروشلم میں کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے دوران حکومتی ناقدین کو نیتن یاہو کے خلاف اشتعال انگیز نعروں پر مشتمل ویڈیو کلپس دکھائے۔
ویڈیو میں غزہ کی پٹی میں یرغمال بنائے گئے بیٹے کی بیوی سمجھی جانے والی ایک خاتون کی آواز سنائی دے رہی ہے جس میں وہ کہہ رہی ہے ہم نیتن یاہو کی پھانسی کا انتظار کر رہے ہیں۔
یہ پیش رفت نیتن یاہو کے خلاف غصے میں حالیہ اضافے کی روشنی میں سامنے آئی ہے۔
مبصرین اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ اسرائیل میں ایسی دھمکیاں وزیراعظم کے قتل کا باعث بن سکتی ہیں۔