حکومت کی طرف سے پاکستان تحریکِ انصاف پر پابندی لگوانے کے فیصلے کے حوالے سے وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کی پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کبھی کبھی ٹی وی دیکھتے ہوئے اور بالخصوص آج ایک پریس کانفرنس کے بعد مشتاق احمد یوسفی مرحوم بہت یاد آئے۔
ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ کچھ دوستوں کی معروفت مشتاق احمد یوسفی سے نیاز مندی تھی۔ کراچی میں ہر چند ماہ بعد کھچڑی کی دعوت پر ضرور ملاقات ہوتی تھی۔
سابق صدرِمملکت نے کہا کہ اپنے ایک دوست مرزا سے اکثر کہا کرتے تھے کہ میاں تم باتیں تو آدمیوں جیسی کرتے ہو لیکن بخدا جذبات تمہارے گھوڑے جیسے ہیں۔ اس میں عقل کا ذکر نہیں ہے ورنہ وہ کسی اور جانور سے بھی تشبیہ دے سکتے تھے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر شبلی فراز نے عطا تارڑ کی پریس کانفرنس کو مضحکہ خیز قرار دے دیا۔ ایک بیان میں شبلی فراز نے کہا کہ پریس کانفرنس میں دیکھنے کی کوئی چیز نہیں تھی۔ اسے صرف دیکھا جاسکتا ہے۔
ایک بیان میں شبلی فراز نے کہا کہ پی ٹی آئی کو روکنے کا کوئی اور طریقہ کامیاب نہیں ہوسکا۔ اب یہ لوگ پابندی لگاکر بھی دیکھ لیں۔ منفی سوچ والے یہ لوگ خود کو سیاسی جماعتوں کے رہنما اور کارکن قرار دیتے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی جیسا کوئی بھی فیصلہ ملک کو مزید اتنتشار کی طرف لے جائے گا، سیاسی عدم استحکام بڑھے گا۔